Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#صاف_پانی_صحت_مند_پاکستان

پاکستان میں پانی کی قلت اور پینے کے صاف پانی کی کمی سے متعلق ٹویٹر صارفین نے ٹویٹس کئے۔چند ٹویٹس ملاحظہ ہوں۔
ثاقب اعظم نے ٹویٹ کیا : ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی صرف 36 فیصد آبادی کو صاف پانی میسر ہے جس میں 41 فیصد شہری اور 32 فیصد دیہی علاقے شامل ہیں ۔
قرۃالعین شیخ نے ٹویٹ کیا : پانی کو صاف کرنے کی ناکافی سہولیات کے باعث پاکستان کے اکثر علاقوں میں پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔مختلف فیکٹریاں اپنا کیمیائی فضلہ پانی میں شامل کر دیتی ہیں جو بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
آمنہ ایمان نے کہا : پینے کا صاف پانی انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔
منیر احمد نے ٹویٹ کیا : کراچی شہر کے رہائشی لمبے عرصے سے پانی اور بجلی کے بحران سے گزر رہے ہیں۔ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے مل کر کراچی کا پانی پراپرٹی ڈویلپرز کو بیچ دیا ہے۔
ارج ندیم نے ٹویٹ کیا : اگر کالا باغ ڈیم پروجکٹ پر عملدرآمد کیا جائے تو 6.1 ملین ایکڑ فیٹ تک پانی کو اسٹور کیا جاسکے گا۔
ذیشان خان نے کہا : حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے پانی کو ضائع نہ کرو چاہے تم بہتی ندی کے کنارے کیوں نہ ہو۔
عبیرہ صدیقی نے ٹویٹ کیا : پانی کو ذخیرہ کرنا پاکستان کی بنیادی ضرورت ہے اور حکومت کو اس حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر چھوٹے اور بڑے ڈیم بنا کہ بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔
حنا احمد نے کہا : پانی کا ہر قطرہ اللہ تعالی کی نعمت ہے لہذا پانی کو ضائع مت کریں۔ 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں