Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایودھیا تنازع عقیدت نہیں زمینی تنازع کے طور پر حل کیا جائیگا، سپریم کورٹ

نئی دہلی۔۔۔۔۔بی جے پی کے رہنما اوررکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے اجودھیا مذہی رسوم ادا کرنے کے لئے جو درخواست دائر کی تھی اس کی جلد سماعت سے عدالت نے انکار کر دیا ہے۔ اجودھیا کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے منگل کو سبرامنیم کی درخواست کو علیحدہ کردیا۔ اس عرضی میں سوامی نے کہا تھا کہ ملکیت کے حق کیلئے میرا مقدمہ نہیں مگر عبادت کرنے کامجھے اور ہر ہندو کو حق ہے اور عبادت کا حق ملکیت کے حق سے بالا تر ہے۔قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ 14 مارچ سے اجودھیا کے بابری مسجداوررام جنم بھومی اراضی تنازع کیس کی روزانہ سماعت کر رہی ہے۔ عدالت عظمی ٰنے واضح کیا کہ وہ اس معاملے کو عقیدت نہیں بلکہ زمینی تنازع کے طور پردیکھے گی۔واضح ہو کہ عدالت کی بنچ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے 2010 کے فیصلے کے خلاف داخل 13 درخواستوں پر سماعت کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں اجودھیا میں 2.77 ایکڑ  زمین کو تینوں فریق سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑا اور رام للا کے درمیان تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد سبرامنیم سوامی کا کہنا ہےکہ 15 دن بعد پھر  اس درخواست کو عدالت میں پیش کرینگے۔
مزید پڑھیں:- - - -کیا 11لوگوں کو موت کی نیند سلانے والا کا ماسٹر مائنڈ یہ ہوسکتا ہے؟

شیئر: