Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں علماءکانفرنس کے دور ررس نتائج برآمد ہونگے، ڈاکٹر قبلہ ایاز

پاکستان کے ساتھ افغانستان کے باہمی مفادات زیادہ ہیں مفاہمت میں اضافے سے عارضی دوری بھی ختم ہوجائیگی، چیئرمین نظریاتی کونسل
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) پاکستان اسلامک آئیڈیا لوجی کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا اسلام سے دور کا بھی تعلق نہیں ۔ کسی بھی ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے امن انتہائی اہم ہے ۔ کانفرنس پیلس میں افغانستان میں قیام امن کے عنوان سے منعقدہ 2 روزہ بین الاقوامی علماءکانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے بعد اردونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے منعقد ہونے والی علماءکانفرنس جس کا مقصد افغانستان میں قیام امن ہے کے مثبت اور دور رس نتائج برآمد ہونگے ۔حقیقت یہی ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام سے خطے میں صورتحال بہت بہتر ہو گی ۔ تبدیل ہوتے ہوئے بین الاقوامی حالات میں یہ ضروری ہے کہ خطے میں مستقل بنیادوں پر قیام امن کی راہیں ہموار کی جائیں جس کےلئے علماءکے کردار کو کسی طرح نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ۔ پاک ، افغان تعلقات کے حوالے سے سوال پر قبلہ ایاز نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے دیرینہ تعلقات رہے ہیں مگر افغان عوام کو پاکستان سے بعض شکایات بھی ہیں جس کی وجہ سے ہندوستان کو افغانستان میں جگہ بنانے کے موقع ملا ۔ اگر پاکستان اور افغانستان کے مابین مفاہمت میں اضافہ ہو تو عارضی دوری بھی ختم ہو جائے گی ۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان کے ساتھ افغانستان کے باہمی مفادات ہندوستان کی نسبت کافی زیادہ ہیں جن میں تجارت ، باہمی لین دین اور مشترکہ سرحد وغیر شامل ہے ۔ سی پیک کے حوالے سے ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ گوادر کی جغرافیائی حیثیت انتہائی اہم ہے جسے ایران نے بھی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ چا بہار بندرگاہ کا گوادر بندر گاہ سے کوئی مقابلہ نہیں بلکہ گودار اورچا بہار کو ملکر خطے کی ترقی کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ 

شیئر: