Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیلتھ سنٹرز میں علاج کیلئے آن لائن ٹائم لینے کی پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

دمام.... سعودی شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہیلتھ سنٹرز میں علاج کیلئے آن لائن ٹائم لینے کی پابندی ختم کی جائے۔ اس پابندی کے باعث ہیلتھ سنٹر سے رجوع کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ پابندی اسپتالوں میں تھی۔ وہاں اسے موثر رکھا جائے۔ ہیلتھ سنٹرز کے حوالے سے یہ پابندی اٹھا لی جائے کیونکہ وہاں زیادہ بھیڑ نہیں ہوتی ۔ ہر محلے میں ہیلتھ سنٹر قائم ہیں جہاں مختصر وقت میں طبی معائنہ اور علاج حاصل کر لیا جاتا ہے۔ سبق ویب سائٹ نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ متعدد شہریوں نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ وہ لوگ اسپتال سے رجوع کرنے کے لئے آن لائن ٹائم کی پابندی ہی سے پریشان تھے اب ہیلتھ سنٹرز میں بھی یہ پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس سے ہمیں مشکلات ہو رہی ہیں۔ ابوعمر نے بتایا کہ وہ چند روز قبل دانتوں میں درد ہونے پر علاج کیلئے ہیلتھ سنٹر گیا جہاں اسے یہ کہہ کر واپس کر دیا گیا کہ یہاں آنے سے قبل آپ کو آن لائن ٹائم لینا ہو گا۔ کارروائی کی تو پتہ چلا کہ 3دن بعد کا ٹائم دیا گیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ میں 3دن تک دانتوں کا درد برداشت کروں یا کسی نجی اسپتال سے رجوع کر کے درد سے نجات حاصل کر لوں۔وزارت صحت نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ آن لائن ٹائم لینے کی پابندی سے معاملات منظم ہوں گے۔ یہ پابندی مملکت کے تمام علاقوں میں نافذ ہو گی۔ مقامی شہریوں نے اس حوالے سے سوال اٹھایا ہے کہ بوڑھے شہری ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ سے نابلد افراد کا مسئلہ کس طرح حل ہو گا۔ وزارت صحت نے مزید کہا کہ تمام شہری بغیر ٹائم لئے ہیلتھ سنٹرز کی خدمات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ مذکورہ پابندی جدید ٹیکنالوجی سے استفادے اور علاج معالجے کے عمل کو آسان بنانے کیلئے لگائی گئی ہے۔ 
 
 

شیئر: