Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرم کرین کے ملزمان کی برات چیلنج؟

جدہ ...باخبر ذرائع نے عکاظ اخبار کو بتایا ہے کہ سعودی سپریم کورٹ الحرم کرین کے مقدمے میں ملزمان کی برات کا فیصلہ کالعدم کرکے فوجداری کی مکہ عدالت کو مقدمے کی دوبارہ سماعت کا حکم جاری کریگی۔ ذرائع کا کہناہے کہ سپریم کورٹ سعودی عرب میں سب سے بڑا عدالتی ادارہ ہے۔ اس نے ربیع الاول 1439ھ کو اپیل کورٹ کی جانب سے جاری کردہ فوجداری کے فیصلے کا جائزہ لے لیا ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ سپریم کورٹ برات کے فیصلے کو کالعدم کردے۔ 4ملزمان کے وکیل کا کہناہے کہ 13ملزمان کی برات کا فیصلہ کالعدم ہوگا ان میں بن لادن گروپ بھی شامل ہے۔ برات کے فیصلے کو کالعدم کرنے پر معاملہ ایک بار پھر ابتدائی حالت میں چلا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوگا۔ اگر فیصلہ کالعدم ہوتا ہے تو ملزمان اور گواہوں کو دوبارہ عدالت میں پیش ہونا پڑیگا۔ ممکن ہے کہ عدالت کسی اور فریق کو بھی طلب کرکے بیان ریکارڈ کرائے۔ مکہ فوجداری کی عدالت نے 2اکتوبر 2017ءکو 108صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیاتھا۔ عدالت نے بن لادن گروپ سمیت تمام 13ملزمان کو الحرم کرین گرنے کی ذمہ داری سے بری کردیا تھا اور طے کیا تھا کہ ملزمان حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی دیت کے پابند نہیں۔
 

شیئر: