Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کچرا اٹھانے کا روایتی نظام

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کوڑاکرکٹ اکٹھا کر کے تلف کرنے کےلئے ٹرانسپورٹیشن کاروایتی طریقہ کار بارشوں کے موسم میں بیماریاں پھیلانے کا موجب بننے لگا۔شہریوں نے متعلقہ شعبوں سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔کچرے سے بھرے ڈرم تعفن کا باعث بن رہے ہیں اور گھروں سے بھی کوڑا کرکٹ بیلچوں، بھالوںاور ہتھ ریڑھیوں سے اکٹھا کیا جاتا ہے جو تعفن کا باعث بنتا ہے، پنجاب کے مختلف شہروں میںکوڑا اکٹھا کرنے کا میکینکل سوئیپر نظام آنے کے باوجود اسلام آباد میں وہی پرانے روایتی طریقے استعمال کئے جاتے ہیں جو مختلف بیماریاں پھیلانے اور تعفن کا باعث بنتا ہے۔ مون سون کی بارشوں کے موسم میں کوڑے کے ڈھیروں میں جمع ہونے والے پانی سے اٹھنے والے تعفن کے باعث کوڑے کے ڈرموں کے قریب سے گزرنا بھی محال ہے اور تلف کرنے کےلئے کوڑا لے جانے والے ٹرک بھی تمام راستے تعفن پھیلاتے جاتے ہیں جو ماحولیاتی آلودگی کا باعث بنتا ہے۔ 
میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد(ایم سی آئی)کے ڈائریکٹرسینی ٹیشن سردار خان زمری نے کہا کہ شعبہ سینی ٹیشن شہر کی صفائی ستھرائی کےلئے مختلف اقدامات کر رہا ہے جس کےلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہیں۔ صفائی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کےلئے کچرا جمع کرنے کو نجی کمپنیوں کو ٹھیکے پر بھی دے رکھا ہے۔انھوں نے کہا کہ کوڑے کو ری سائیکل کرنے اور اسے بجلی کی پیداوار اور کھاد کی تیاری جیسے تعمیری مقاصد کےلئے استعمال میںلانے کےلئے بھی بہت سے اقدامات زیر غور ہیں۔ڈائریکٹر سینی ٹیشن نے بتایا کہ اس ضمن میں مختلف اداروں سے مشاورت کو بھی عمل جاری ہے تاکہ ماحول اور صحت عامہ متاثر ہوئے بغیر کچرے کو ٹھکانے لگایا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ مختلف سیکٹروں میںپائلٹ پروجیکٹ کے طور پر آﺅٹ سورسنگ ا سکیم کا پہلے ہی آغاز ہو چکا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: