Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہر غم کا علاج

یہی اصل امتحان کی گھڑی ہے ورنہ خوشحالی میں تو ہر کوئی کام کر جاتا ہے مزا تب ہے جب آپ گرتی معیشت کو اونچائی تک لیجائیں
زبیر پٹیل ۔ جدہ
پاکستان میں انتخابات کے بعد اکثریت حاصل کرنے والی جماعت پی ٹی آئی کے متوقع وزیر خزانہ اسد عمر نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں یہ کہہ کر خوش کردیا کہ معیشت کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کرنا ہونگے لیکن ان کی اس بات پر اب بھی حیرانی ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا۔ ہمارے یہاں شاید ہر غم کا علاج اب ”آئی ایم ایف “ بن چکا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر مشکل فیصلے کرنے ہیں تو پھر آئی ایم ایف کی ضرورت کیا رہ جاتی ہے ؟ کیا اسد عمر معیشت کی زبوں حالی دیکھ کر ابتداءمیں ہی ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔اگر ان کے حوصلے جوان ہیں تو آئی ایم ایف کے پاس جائے بغیر بھی بہت سارے حل ہیں جنہیں وہ شاید نظر انداز کر گئے ۔
تحریک انصاف کی انتخابات میں جیت کے بعد پاکستان اسٹاک اور کرنسی مارکیٹ میں تیزی آئی او رروپے کی قدر جو مسلسل گراوٹ کا شکار تھی کافی حد تک سنبھل گئی ۔اس کا خاطر خواہ فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے کیونکہ یہی اصل امتحان کی گھڑی ہے ورنہ خوشحالی میں تو ہر کوئی کام کر جاتا ہے مزا تب ہے جب آپ گرتی معیشت کو اونچائی تک لیجائیں۔اسکے لئے بہترین سرمایہ کار پالیسیاں مرتب کرنا ہونگی جو گزشتہ 70سالوں میں نہیں بنائی گئیں۔ پی ٹی آئی کیلئے سب سے بڑا چیلنج ”معیشت“ہے اور اس صبر آزما امتحان سے اسے بہت سنبھل کر گزرنا ہوگا۔تب ہی یہ جماعت کامیابی کی اصل حقدار ہوگی ۔ اس سلسلے میں ٹیکس نظام درست کرنا ہوگا کیونکہ ہمارے یہاں”بڑے لوگ“ ٹیکس دیتے بھی ہیں تو بہت کم یا دیتے ہی نہیں۔ اس کے علاوہ بیرون ملک بڑے لوگو ں کی ملک سے لوٹی ہوئی” خفیہ دولت“ بھی وطن واپس لانا ہوگی کیونکہ اگر یہ دولت واپس آگئی تو ہمارا آئی ایم ایف سے سارا قرض صاف ہوسکتا ہے۔ ماضی کے ایک وزیر اس سلسلے میںکب سے لندن میں بیماری کا ڈھونگ رچائے پڑے ہوئے ہیں جبکہ وہ میڈیا میں ا ن ہیں۔ اب سارے حساب صاف کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔
عمران خان اس حوالے سے جو ٹیم اتاررہے ہیں وہ یقینا بہتر اور منجھی ہوئی ہے۔ملک سے مخلص اور وطن پرست ہے۔ امید ہے کہ وہ صبر آزما اس گھڑی میں اپنا توازن برقرار رکھے گی اور ملکی معیشت کو کامیاب بناکر دکھادے گی ۔ بہرحال یہ کام بہت مستعدی کیساتھ کرنا ہونگے تب ہی بات بنے گی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں