Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسام میں بنگالی مسلمانوں کو شہریت کے مسائل کا سامنا

آسام.... ہندوستان میں  بدترین فرقہ وارانہ قتل عام کے 36 سال بعد بھی  آسام میں ہزاروں  بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو اب تک  شہریت کے مسائل کا سامنا ہے۔  ان لوگوں کو مشتبہ ووٹرز تسلیم کیاجاتا ہے اور  نیشنل  رجسٹر آف سٹیزنز میں بھی ان کے نام شامل نہیں کئے جارہے۔  ایک 60 سالہ  شخص عبدالسبحان کا کہنا تھا کہ وہ  اب تک  شہریت کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے اگر حکومت ہمیں غیر ملکی ہی قرار دینا چاہتی ہو تو ہم کیا کرسکتے ہیں ؟ ہم نے فرقہ وارانہ  قتل عام میں  اپنے والدین، بہن  اور  4 سالہ بیٹی تک قربان کردی۔ اب ہمارا نام  رجسٹر نہیں کیا جارہا۔ ہمارے لوگ   بڑے تعداد میں مر چکے ہیں لیکن ہم آسام کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔  ناقدین کا کہنا ہے کہ 2019ء کے قومی انتخابات  کے نتیجے میں  ایسے " غیر ملکیوں " کیخلاف مہم مزید تیز کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:- - - - -راجستھان: ٹریکٹر مقابلے کے دوران ٹین کا شیڈ منہدم،300افراد زخمی

شیئر: