Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطین سے متعلق مملکت کا موقف غیر متزلزل

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین
سعودی عرب اپنے قیام کے روز اول سے مسئلہ فلسطین کو اپنی اولیں ترجیحات میں شامل کئے ہوئے ہے۔ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز آل سعود کے عہد سے لیکر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور تک سعودی عرب کا موقف ایک ہی ہے۔ فلسطین سے متعلق مملکت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ غیر متزلزل ہے۔ شاہ سلمان نے الظہران عرب سربراہ کانفرنس کو القدس سربراہ کانفرنس کا عنوان دیکر اور فلسطینیوں کیلئے 200ملین ڈالر کی اضافی امداد مختص کرکے بھی عالمی رائے عامہ کو یہی پیغام دیا ہے۔
فلسطینی سفیر باسم ال آغا نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ہونے والی اپنی آخری ملاقات میں واضح کیا تھا کہ سعودی عرب کو وہ سب کچھ قبول ہوگا جسے فلسطینی قبول کریں گے اور مملکت کو وہ سب کچھ نامنظور ہوگا جسے فلسطینی مسترد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب القدس سے متعلق فلسطینیوں کے موقف کو نظر انداز کرنے والے امریکی امن منصوبے کو مسترد کرچکا ہے۔
سعودی عرب متعدد بین الاقوامی فورموں پر فلسطینی بھائیو ںکی مدد کو اپنی شناخت بنائے ہوئے ہے۔ فلسطینی گروپوں میں مصالحت اور فلسطینیوں کی اقتصادی و سیاسی حمایت میں مملکت ہمیشہ پیش پیش رہی۔ سعودی عرب نے فلسطینیوں کے مطالبات کی مدد کے سلسلے میں کبھی ادنی فروگزاشت سے کام نہیں لیا۔ سعودی عرب نے ہمیشہ باورکرایا کہ فلسطینی بھائیوں سے متعلق اس کا کردار غیر معمولی ہے۔ سعودی موقف غیر متزلزل ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: