Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2020ءتک اعضا کا عطیہ دینا لازمی ہوگا

لندن.... انسانی جان کو بچانے کیلئے مختلف اعضاءکی پیوند کاری کا عمل کافی عرصے سے جاری ہے مگر پیوند کاری کیلئے جس بڑی تعداد میں اعضا ءکی ضرورت ہوتی ہے اتنے اعضاءمیسر نہیں ہوتے اور ضرورتمند لوگوں کو ایک طویل عرصہ تک عطیہ دہندگان کی جانب سے عطیہ کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ اب برطانوی حکومت مسئلے کے حل کیلئے ایک عظیم الشان منصوبے پر عمل کررہی ہے جس کے تحت 2020ءتک ہر شخص کیلئے یہ لازمی قرار دیدیا جائیگا کہ وہ اپنے اعضا ءعطیہ کردیں ۔ اس پابندی کا اطلاق 80سال سے کم عمر افراد اور دہنی اعتبار سے کمزور لوگوں پر نہیں ہوگا۔ لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جیفری رابنسن نے اس حوالے سے ایک بل بھی برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کرینگے جو بڑی حد تک ویلز کے علاقے میں نافذ قانون سے ملتا جلتا ہے ۔ وزارت صحت کا کہناہے کہ میکس لا کے نام سے مشہور اس قانون سے ہزاروں لوگ استفادہ کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ اس قانون کا نام میکس اس لئے رکھا گیا ہے کہ ویلز کے علاقے کے ایک 12سالہ بچے کی جان کسی رضاکار کی طرف سے دیئے گئے دل سے بچالی گئی ہے۔
 

شیئر: