Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیرالا سیلاب: مرکزنے غیر ملکی امداد واپس کردی

نئی دہلی۔۔۔۔کیرالا میں سیلاب کے باعث ہونیوالی تباہی کے بعد ملک کے ہر گوشے اور مختلف ممالک نے امداد کی پیشکش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت شکریے کے ساتھ ان ممالک کی پیشکش کو مسترد کرسکتی ہے کیونکہ گزشتہ 15برسوں سے یہ روایت رہی ہے کہ قومی سطح پر آنے والی آفتوں سے حکومت اپنے ذرائع سے نبردآزما ہوتی رہی ہے۔کیرالا حکومت کو بھی اسی طریقہ کار سے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ بیرون ممالک سے آنیوالے امداد کو شکریے کے ساتھ لینے سے انکار کردے۔کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے تریوندرم میں بتایا کہ  متحدہ عرب امارات کے ولیعہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کرکے کیرالا سیلاب راحت  فنڈمیں 700کروڑ روپے امداد کی پیشکش کی تھی ۔ عرب امارات میں تقریباً30لاکھ ہندوستانی مقیم  ہیں ان میں سے 80فیصد ملازمین کا تعلق کیرالا سے ہے۔مالدیپ حکومت نے بھی کیرالا سیلاب زدگان کی مدد کیلئے 35لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا اور امریکہ نے بھی امداد کی پیشکش کی ہے۔ مرکزی حکومت نے سیلاب و راحت رسانی فنڈ میں 600کروڑ روپے دیئے ۔سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی زندگی معمول پر لانے کیلئے جدو جہد جاری ہے۔وزیر اعلیٰ پنرائی وجین کی صدارت میں کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منریگا سمیت مرکز کی مختلف اسکیموں کے تحت خصوصی امداد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔واضح ہو کہ کیرالا میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے 400سے زائد افراد ہلاک اور 14لاکھ بے گھر ہوگئے ہیں۔سودور ضلع میں لوگوں کو زیادہ دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مرکزی وزیر سیاحت کے جے الفونس نے کہا کہ سیلاب کا زور ٹوٹنے اورسطح آب میں کمی کے بعد کیمپوںسے گھروں کی جانب لوگوں کی روانگی شروع ہوگئی ہے۔متاثرین میں اشیائے خوردو نوش اور طبی سہولتیں جنگی بنیادوں پر فراہم کی جارہی ہیں۔ریاست کی زیادہ تر سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔کوچین بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 26اگست سے پروازوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔سیلاب اور مسلسل بارش کی وجہ سے کوچین کا انٹر نیشنل ایئر پورٹ  گزشتہ 14اگست سے طیاروں کی آمدوروفت کیلئے بند کردیا گیا۔ریاست کے مختلف اضلاع میں عیدالاضحیٰ کا تہوار نہیں منایا گیا۔
مزید پڑھیں:- - -  -کیرالاسیلاب زدگان کی باز آبادکاری بڑا چیلنج ،مرنیوالوں کی تعداد400ہوگئی

شیئر: