Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متلاشی حق کے فرانسیسی فنکار کا سمندری سفر ہدایت کا سبب بن گیا

منیٰ..... دین حق کے متلاشی فرانسیسی شہری" برنارڈ" کی سچی طلب نے راہ حق سے روشناس کرادیا۔ نومسلم عبدالسلام جو امسال فریضہ حج ادا کرنے ارض مقدس آئے ہوئے ہیں نے سبق نیوز کو اپنی زندگی کے ان اہم ترین لمحات کے بارے میں بتایا جب وہ حق کی تلاش میں پریشان تھا ۔ خالق کائنات نے طلبِ صادق پر اسے نور ہدایت سے سرفراز فرما دیا ۔ تجریدی آرٹ کا معروف فرانسیسی فنکار " برنارڈ" کا کہنا تھا کہ وہ عیسائی گھرانے میں پیدا ہوا ور پروان چڑھا مگر اسکی طبیعت کبھی اس جانب مائل نہ ہو سکی ۔ عیسائیت سے بیزار برنارڈ نے ایک اور مذہب اختیار کیا مگر اس سے بھی اس کی طلب پوری ہوئی ۔ برنارڈ خالق کائنات سے دعا کرتا رہا کہ اسے حق کی راہ دکھائے ۔ برنارڈ کی طلب صادق تھی اسی تلاش میں وہ ایک بحری سفر پر روانہ ہو گیا ۔ ایک دن سمندری جہاز کے عرشے پر بیٹھا تھا کہ اسکی نظر باریش شخص پر پڑی جوبوسنیا کاتھا وہ کچھ سن رہا تھا جو فرانسیسی زبان میں تھا ۔ برنارڈ کا کہنا تھا کہ جب اس کے کانوںمیں فرانسیسی الفاظ آئے تو وہ بے چین ہو گیا اور اس باریش شخص کے پاس جاکر اس سے اجازت طلب کی کہ وہ کچھ دیر اس کے پاس بیٹھ سکتا ہے ۔ اجازت ملنے پر برنارڈ اس باریش شخص کے ساتھ بیٹھ گیا اور ریکارڈر پر چلنے والی تقریر سنتا رہا ۔ برنارڈ نے اس طرح کا کلام پہلی بار سنا تھا اسے نہیں معلوم تھا کہ یہ کیا ہے ۔ جب ریکارڈر بند ہو گیا تو اس نے بوسنیا سے تعلق رکھنے والے اس باریش شخص سے پوچھا تم کیا سن رہے تھے اوریہ کون ساکلام ہے ۔ بوسنیائی مسلمان نے بتایا کہ یہ قرآن کریم کی سورة المائدہ کا فرانسیسی زبان میں ترجمہ و تشریح ہے ۔ برنارڈ کا کہنا تھا کہ وہ لمحات اسے تاحیات بھول نہیں پائیں گے کیونکہ ان ہی لمحات میں اس کی برسوں کی طلب تھی جس کے لئے اس نے مختلف ادیان اختیار کئے اور خالق کائنات سے صدق دل سے دعا کی تھی کہ اسے راہ حق سے سرفراز فرمائے ۔ قدرت خداوندی نے برنارڈ کی سچی طلب پر اسے سمندری سفر کے ذریعے راہ ہدایات سے روشناس کرایا ۔ برنارڈ نے مزید بتایا کہ سمندری سفر کے ساتھی سے رخصت ہو کر جب وہ اپنی منزل پر پہنچا تو اسکی دنیا ہی بدل چکی تھی ۔ دل نے حق کی گواہی دی اور عقل نے اسے تسلیم کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ جس حق کا وہ برسوں سے متلاشی تھا و ہ اسے مل گیا ہے ۔ برنارڈ نے اسلام کا مطالعہ شروع کردیا اگرچہ دلی طور پر تو وہ اسے تسلیم کر ہی چکا تھا اس لئے زیادہ دن راہ حق سے دور نہ رہ سکا اور ایک دن اسلامک سینٹر جاکر حلقہ نور میں داخل ہو گیا ۔ برنارڈ نے اپنا اسلامی نام عبدالسلام رکھا ۔ اس کا کہنا تھا کہ جس طرح میں خود بے چین تھا راہ حق کو پانے کےلئے اس طرح نامعلوم کتنے افراد ہو نگے اسی لئے میں نے اسلامی تعلیمات اوروں تک پہنچانے کا فیصلہ کیا اور اب تک اس پر عمل پیرا ہوں ۔ عبدالسلام نے بتایا کہ رب کریم کے فضل سے اب تک 500 افراد نے اس کے ذریعے اسلام قبول کرلیا ۔ 

شیئر: