لندن ...... لونگ کا استعمال زیادہ تر کھانا پکانے میں ہوتا ہے۔ اس سے کھانوں میں خوشبو آتی ہے تاہم بہت کم لوگ ہی اسے منہ میں ڈال کر چبا سکتے ہیں لیکن اگر آپ کو اس کی خصوصیات کا علم ہوجائے تو پھر لونگ پر آ پ بھی زیادہ توجہ دینے لگیں گے۔ ماضی میں جائیں تو ہمیں پتہ چلے گا کہ اسے سب سے پہلے چینی بادشاہوں نے منہ کی بدبو ختم کرنے کیلئے استعمال کیا تھا۔ اس کے بعد لونگ کو روایتی چینی دواوں میں استعمال کیا گیا جبکہ آئیور ویدک میں اسے متلی،نظام ہضم کی خرابی اور فلو کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔ لونگ کا پودا سب سے پہلے انڈونیشیا میں لگایا گیا تھا۔ یہ پودے میں گلابی رنگ کے ہوتے ہیں جنہیں اتار کر سکھا لیا جاتا ہے اور سکھانے کے بعد یہ براون شکل کے ہوجاتے ہیں۔ اسے آپ سالم یا پیس کر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ جب آپ اسے پکاتے ہیں یا پانی میں ڈالتے ہیں تو یہ نرم اور خوشبو دار ہوجاتا ہے۔ لونگ کی عمر کافی ہوتی ہے۔ یہ سڑتی ہے نہ ہی گلتی ۔ اسے آپ دھوپ اور مرطوب آب و ہوا سے بچا کر برسوں رکھ سکتے ہیں تاہم اگر اسکا پاوڈر بنالیا جائے تو خوشبو تیزی سے ختم ہوجاتی ہے۔اسکا تیل بھی نکالا جاتا ہے جو بیکٹریا، وائرس اور فنگس کنٹرول کرنے میں کام آتا ہے۔اسکا تیل اینٹی آکسیڈنٹ اور جبکہ اینٹی سیپٹک ہوتا ہے۔ اس سے دانت اور پیٹ کے درد میں بھی سکون ملتا ہے۔ اگر تیل میں ملالیا جائے تو مختلف بیماریوں کیلئے بھی کار آمد ہے۔ مثال کے طور پر جن لوگوں کو نیند آنے میں مسائل ہیں وہ لونگ کے گرم تیل کو تلوں کے تیل میں ملا کر پیشانی پر لگائیں تو اس سے انہیں آ رام آتا ہے اور نیند بھی آتی ہے۔نزلے میں تو اسکا استعمال برسوں سے ہورہا ہے۔ آپ اسے الائچی اور ثابت کالی مرچ کے ساتھ چائے کی شکل دیکر پی جائیں تو نزلے میں افاقہ ہوتاہے۔ لونگ کے تیل کو گرم کرکے اس کی بھاپ لیں تو سانس کی تکلیف کم ہوتی ہے۔ لونگ سے چہرے پر مہاسے ختم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ لونگ کا پیسٹ بنالیں اور اس میں شہد اور لیمن کے جوس کا ایک قطرہ ڈالد یں اور 15منٹ اسے چہرے پر لگارہنے دیں تو آپ کی جلد صاف ہوتی ہے۔ خشک اور کھردری جلد کو بہتر بنانے کیلئے بھی لونگ کا تیل مفید ہے۔ اگر آپ اپنی الماری میں چند لونگ رکھ دیں تو وہاں پائی جانے والی بدبو بھی ختم ہوتی ہے۔ مچھلی پکاتے ہوئے چند دانے لونگ کے ڈالنے سے اسکی بدبو ختم ہوجاتی ہے۔