مراکش نے اپنے حاجیوں کےساتھ بدمعاملگی کے دعوﺅں کو جھٹلا دیا
ریاض .... مراکش نے اپنے حجاج کیساتھ مملکت میں بدمعاملگی کے ابلاغی دعوﺅں کو جھٹلا دیا۔ مراکش کی وزارت اوقاف و اسلامی امو رنے باقاعدہ اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا کہ کئی برس سے مراکشی حاجیوں کے ساتھ بدمعاملگی کے من گھڑت قصے ذرائع ابلاغ میں کئے جارہے ہیں۔ انکی کوئی حقیقت نہیں۔ ان کے جھوٹے ہونے کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ وڈیو کلپ میں کیمپ 75اور 80دکھا کر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہاں سکونت پذیر مراکشی حاجیوں کے ساتھ بدسلوکی روا رکھی گئی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مراکشی حاجیوں کے کیمپ 105سے 112تک ہیں۔ ان میں 75اور 80نمبرکا کوئی کیمپ شامل نہیں۔ وزارت نے توجہ دلائی کہ یہ بات درست ہے کہ مراکشی حاجی میدان عرفات سے رات کو ایک بجے رخصت ہوئے۔ اس کی وجہ بسوں میں تاخیر تھی۔ یہ کوئی انہونی بات نہیں۔ مختلف ممالک کے حاجی مقررہ وقت پر بسیں نہ آنے کے باعث تاخیر سے روانہ ہوپاتے ہیں۔ ایک اور مسئلہ یہ پیش آیا تھا کہ 11ذی الحجہ کو دوپہر کا کھاناغیر معیاری فراہم کیا گیا تھا۔ مداخلت کرنے پر اس غلطی کا تدارک کرلیا گیا تھا۔ اعلامیہ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ کوئی مراکشی حاجی لاپتہ نہیں۔ اس حوالے سے اس کے برخلاف کیا جانے والا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے۔