Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ عبدالعزیز کیمل فیسٹیول میں اونٹوں کی طلب میں غیرمعمولی اضافہ

بہترین نسل کے اونٹوں کی قیمت ایک لاکھ ریال سے بھی زیادہ لگائی گئی (فوٹو: ایس پی اے)
ریاض کے شمال میں دسویں شاہ عبدالعزیز کیمل فیسٹیول میں اس برس لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ہے اور اونٹوں کی طلب میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو آیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یہ فیسٹیول سعودی عرب اور خلیج کے وسیع حصوں میں شتر پروری کی صنعت کے لیے معاش کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔
نیلامیوں کے دوران بہترین نسل کے اونٹوں کی قیمت ایک لاکھ سعودی ریال سے بھی زیادہ لگائی گئی ہے۔
نیلامی کرانے والے مبارک الغنامی نے ایس پی اے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہر روز نیلامی میں تقریباً دوسو اونٹ شامل ہوتے ہیں اور بولی کا آغاز چار ہزار ریال سے ہوتا ہے۔
تاہم یہ فیسٹیول صرف نیلامیوں تک محدود نہیں بلکہ اس سے معاشی سرگرمیاں بھی بڑھ جاتی ہیں۔‘

خاص طور پراونٹوں کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے ذرائع ، ملازمتوں کے کئی مواقع پیدا کرتے ہیں۔ ساتھ ساتھ اس سے وابستہ دیگر شعبوں میں بھی لوگوں کو کام کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔
ابو نایف المطعری منجھے ہوئے ٹرانسپورٹر ہیں، انھوں نے اس موسم میں ہونے والے منافع کو خاص طور پر اجاگر کرتے ہوئے سعودی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے طور پر کہا کہ انھیں اس صنعت میں قدم رکھنا چاہیے۔
سعودی کیمل کلب کے منتظمین نے اونٹ پالنے والوں اور خریداروں کے لیے پانچ سو میٹر کا ایک کوریڈور بنا دیا ہے۔

خصوصی نیلامیوں میں اور اس نمائش کے بڑے حصوں میں اونچی اونچی بولیاں لگائی جاتی ہیں جن سے سعودی عرب کے لائیو سٹاک کے شعبے پر توجہ مرکوز ہو جاتی ہے۔
اس صنعت سے وابستہ افراد کہتے ہیں کہ مارکیٹ کی حرکیات میں ایک اہم تبدیلی بھی ہوئی ہے اور وہ یہ کہ زیادہ تر خریدار اب اعلٰی کوالٹی کے اونٹوں کو خریدنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’منظم ماحول کی وجہ سے اونٹوں کے مالکان کو زیادہ آزادی اور توانائی سے کام کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔‘

شاہ عبدالعزیز کیمل فیسٹیول سعودی وژن 2030 کا ایک کلیدی انشیٹیو ہے جس کا مقصد ثقافتی سیاحت کو نمایاں کرنا اور بین الاقوامی صارفین کے سامنے سعودی میراث کی نمائش کرنا ہے۔
اس فیسٹیول میں روایتی ہنر اور پکوان لوگوں کو اپنی طرف خصوصی طور پر متوجہ کرتے ہیں جس سے آنے والوں کو ممکت کی ثقافت کی جھلک دیکھنے کا موقع مل جاتا ہے۔
یہ فیسٹیول سعودی عرب کی تاریخ میں اونٹوں کی اہمیت کو واضح کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم بھی ہے۔
اس برس یہ فیسٹیول دسمبر کی پہلی تاریخ سے شروع ہوا تھا اور جنوری کی تین تاریخ تک جاری رہے گا۔ فیسٹیول میں شرکت کے لیے داخلہ فیس پانچ سو ریال مقرر کی گئی ہے۔

 

شیئر: