Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

4ہزار سال پرانے شہر گمشدہ کا سراغ مل گیا

بیجنگ.... چین میں دریائے توی کے قریب 4ہزار سال پرانے شہر گمشدہ کا سراغ لگالیا گیا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہناہے کہ اس شہر کی حدود میں ایک ایسا بلند و بالا اہرام بھی تھا جس کی اونچائی تقریباً 230فٹ تھی۔ اہرام کے اندر سے بہت سے ایسے برتن اور گڑھے بھی ملے ہیں جو انسانی کھوپڑیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس اہرام کو پختہ بنیادوں پر استوار رکھنے کیلئے 2عظیم الشان او رانتہائی چوڑی فصیلیں بھی بنائی گئی تھیں۔ پورے شہر کا رقبہ 988ایکڑ پر محیط تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جگہ یقینی طور پر کوئی قربان گاہ یا عقوبت خانہ ہوسکتی ہے۔ اتنی اہم تحقیق سامنے آنے کے بعد چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق سے ہمیں چین کی انتہائی اولین تہذیب و ثقافت کو سمجھنے میں بڑی مدد مل سکتی ہے۔ او رہم نئے زاویے او رجہت سے یہاں کی تہذیب کو سمجھنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ جس زمانے کی باتیں ماہرین کررہے ہیں وہ کم و بیش تانبے کے زمانے کے نام سے تاریخ میں جانا جاتا ہے۔ جہاں سے اس شہر کی زمین نہ تو بہت زیادہ اونچی پہاڑیوں پر مشتمل تھی او رنہ ہی بالکل مسطح میدانوں پر ۔ ماہرین نے نودریافت شہر یا شہر گمشدہ کا سراغ لگانے کے بعد بتایا کہ اس شہر کو زمانہ قدیم میں شیماﺅ کہا جاتا تھا۔ تاریخی اعتبار سے شیماﺅ عہد 2300 سے1800قبل مسیح تک کا زمانہ سمجھا جاتا ہے۔

شیئر: