Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شجر کار ی مہم

  وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گرین پاکستان پروگرام کے تحت مون سون کی شجر کاری مہم کا آغاز کردیا گیا۔پاکستان میں جنگلات کا رقبہ 5.01 فیصد ہے جو بہت کم ہے ۔ ہمارے جنگلات منفرد اور متنوع ہیں جہاں ایندھن کے لئے لکڑی کے علاوہ دیگر کئی قسم کے پودے موجود ہیں۔ مختلف وجوہ کی بناءپر یہ جنگلات تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔
شجر کاری نہ صرف ایکو سسٹم کےلئے ضروری ہے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کا بھی ایک ذریعہ ہے۔ گرین پاکستان پروگرام اور بلین ٹری پراجیکٹ کے تحت قومی اور صوبائی سطحوں پر جنگلات کی بحالی کےلئے کئی بڑے اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے ابھی مزید مربوط کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ شجر کاری کے ذریعے جنگلات کو فروغ دیا جاسکے۔ آج کایہ اقدام اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ حکومت پاکستان اس مشکل کام کیلئے تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی سمیت زندگی کے ہر شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنے کےلئے پرعزم ہے۔ حکومت نے رواں مون سون سیزن کے دوران 47.14 ملین پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہمیں نئے پودے لگانے کےساتھ ان کی حفاظت پربھی توجہ دینی چاہیے۔ مون سون شجرکاری مہم2018ءکے اہداف مہم کے دوران پنجاب میں 9ملین، سندھ میں 11ملین، خیبر پختونخوا میں 15 ملین، بلوچستان میں 6 لاکھ، آزاد جموں وکشمیر میں 36 لاکھ، گلگت بلتستان میں 5لاکھ پودے لگائے جائینگے۔
کے پی کے قبائلی علاقوں میں 53لاکھ جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے 5لاکھ، انٹرنیشنل یونین آف کنزرویشن آف نیچر کی جانب سے 5لاکھ، پاکستان آرڈیننس فیکٹری کی جانب سے 20 ہزار، وزارت دفاع کی جانب سے 10لاکھ، ایروناٹیکل کمپلیکس کی جانب سے 20ہزار اور ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کی جانب سے ایک لاکھ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیاہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: