Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

.وزیر اعظم بنگلہ دیش میں محصورپاکستانیوں کی حالت پر توجہ دیں ، ڈاکٹر علی الغامدی

 محصور ین کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کئے جائیں،پی آرسی کے زیر اہتمام نو منتخب وزیر اعظم کے لئے منعقدہ تقریب میں 3 نکاتی  قرار دادکی منظوری
کمیونٹی ڈیسک ۔۔ جدہ
    پی آر سی کے زیر اہتمام مقامی ریستوران میں عمران خان کے وزیر اعظم منتخب ہونے پر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت  سابق سعودی سفارت کار، جنوب مشرقی ایشیا کے معاملات کے ماہر اور معروف کالم نگار  ڈاکٹر علی الغامدی نے کی ۔ مہمان خصوصی فرخ رشید ایگزیکٹو ممبر پی ٹی آئی مشرق وسطی  جبکہ احمد بشیر صدر پی ٹی آئی جدہ اور ڈاکٹر عبدالعلیم خان صدر انجینئر ویلفیئر فورم  اعزازی مہمان خصوصی تھے۔ڈاکٹر علی الغامدی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ میں نے عمران خان کی تقریر سنی جو مثالی تھی ۔ انھوں نے غریبوں کی خوشحالی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ ڈاکٹر الغامدی نے مزید کہا  عمران خان کی توجہ 1971 سے بنگلہ دیش میں محصور پاکستانیوں کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ انکوشناختی کارڈ اور  پاسپورٹ جاری کرے اور پاکستان میں ان کی آباد کاری  ترجیحی بنیاد پر کرے۔ مہمان خصوصی فرخ رشید نے پی آر سی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اورسیز پاکستانیوں کے حقوق کی حفاظت کے لئے بہت زور دیا ہے اور اس حوالے سے ان پاکستانیوں کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے جو بہت سے ممالک میں جیلوں میں  ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ محب وطن محصور پاکستانیوں کے مسائل  پر توجہ دیں گے۔ اعزازی مہمان ڈاکٹر عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہم وزیر اعظم عمران خان کے عزم اور نکتہ نظرسے بہت پرجوش ہیں جس کا اظہار وزیراعظم بننے کے بعد  پہلی تقریر میں کیا ۔  انہوں نے بھی  وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے معاملے کو سنجیدگی سے لے کر بنگلہ دیشی ہم منصب سے گفتگو کرنے کے بعد مسلہ حل کریں۔پی ٹی آئی جدہ کے صدر احمد بشیر نے  بھی پی آر سی کا شکریہ ادا کیا اور اس کی تعریف کی کہ وہ ہر قومی و ملی موقع پر پروگرام منعقد کرتی ہے۔  حامد السلام خان ڈپٹی کنوینر نے عمران خان مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں محب وطن پاکستانی افراد کی حالت ناگفتہ ہے۔ان کی کسمپرسی دور کرنے کا واحد حل یہ ہے کہ انہیں پاکستان میں آباد کیا جائے۔.شاہد نعیم، شمس الدین الطاف، محمد امانت اللہ اور آغا اکرم نے بھی محصورین کی وطن واپسی کا مطالبہ کیا۔سید احسان الحق کنوینر پی آر سی نے کہا کہ نہ صرف اہل پاکستان بلکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی عمران خان سے بہت امیدیں وابستہ ہیں۔  محصور پاکستانیوں نے 1971 کی جنگ میں پاک فوج کی مدد کی تھی اور سقوط ڈھاکہ کے بعدان کو بے یار و مدد گار  چھوڑ دیا گیا۔  ہوئے انھوں نے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ عمران خان تمام محب وطن پاکستانیوں کی ذمہ داری پوری کریں گے۔ پروگرام کا آغاز انجینئر خالد جاوید کی تلاوت سے ہوا۔ سید مسرت خلیل نے نعت رسول مقبول ؐ  پیش کی اور نظامت کے فرائض انجام دیئے۔اجلاس کے آخر میں مندرجہ ذیل قراردیں پیش کی گئیں جسے حاضرین نے اکثریت سے منظورکرلیا۔اقوام متحدہ کی قراردادوں  کے مطابق کشمیر میں رائے شماری کرانے کے لئے کل وقتی مستقل بنیادوں پرکشمیر کمیٹی قائم کی جائے جو ہماری خارجہ پالیسی کا بھی حصہ ہونا چاہئے.2. محصور پاکستانیوں کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کئے جائین۔ ان کی با عزت وطن واپسی اور  پاکستان میں بحالی کے سلسلے میں رابطہ ٹرسٹ سے 40 ملین ڈالر کا فنڈ استعمال کیا جانا چاہئے۔پی آر سی کی سیلف فنانس اسکیم کو فنڈ کی کمی پر قابو پانے کے لئے  استعمال جا سکتا ہے۔ڈھاکا میں پاک ہائی کمیشن کو کیمپوں میں ان کی حفاظت اور خوراک کا خیال رکھنے کے لئے احکامات جاری کیا جائے۔3  ۔ ترجیحی بنیاد پر بھاشا ، ڈیمز اور دیگر ڈیموں کی تعمیر کے لئے کافی رقم مختص کی جائے ۔
مزید پڑھیں:- -  - - - -ڈاکٹر سعید احمد سے اظہار تعزیت

شیئر: