Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم .... خوابوں کا عالمی شہر

ڈاکٹر امین ساعاتی ۔ الاقتصادیہ
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امسال تعطیلات گزارنے کیلئے نیوم کا انتخاب کرکے بہت اچھا فیصلہ کیا۔ ”نیوم“ وہ مقام ہے جسے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خوابوں کے بین الاقوامی شہر کا نام دیا ہے۔ شاہ سلمان کا نیوم میں تعطیلات گزارنے کے فیصلے کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ سعودی قیادت نیوم منصوبے سے غیر معمولی دلچسپی لے رہی ہے۔ اسکا ایک مقصد سیاحوں کو عظیم الشان بین الاقوامی سیاحتی منصوبے کو بستے ہوئے دیکھنے کی ترغیب بھی دینا ہے۔
شاہ سلمان نے سرمایہ کاروں ، سعودی شہریو ںاو ر تاجروں کے ذہنوں میں نیوم کی اہمیت راسخ کرنے کیلئے کابینہ کے اجلاس بھی نیوم ہی میں شروع کردیئے ہیں۔ شاہ سلمان نے واضح کیا کہ یہ منصوبہ بیحد اہم ہے اور جلد ہی یہ علاقہ دنیا بھر کے سیاحوں اور سرمایہ کاروں کی منزل بنے گا۔
حقیقت یہ ہے کہ نیوم کا شاہی دورہ ایک طرح سے اس منصوبے کی افتتاحی تقریب جیسا ہے۔ یہاں پے درپے منصوبے نافذ ہونگے۔ یہ جگہ دلکش قدرتی مناظر سے مالا مال ہے۔ نیوم کا علاقہ نہایت خوبصورت اور سروقامت نظر آرہا ہے۔ یہ ایک طرح سے شادی کا جوڑا زیب تن کئے ہوئے ہے۔ شاہ سلمان اور انکے ذہین ولی عہد کی آمد پر فخر اور ناز سے پھولا نہیں سما رہا ہے۔ 
نیوم خوابوں کا شہر ہے۔15لاکھ شائقین کی آماجگاہ بنے گا۔ یہ سعودی شہریوں کے لئے انتہائی پرکشش ثابت ہوگا۔ اس سے سعودی مالیاتی ایجنسی (ساما )کی اطلاع کے مطابق آئندہ 10برسوں کے دوران سرکاری خزانے کو 7ارب580ملین ریال کی بچت ہوگی۔
سعودی حکومت انتہائی اہتمام کے ساتھ یہ اطمینان دلا رہی ہے کہ نیوم عالمی منصوبہ مقررہ پروگرام کے مطابق نافذ ہوگا۔ اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ جن خوابوں اور آرزوﺅں کا اظہار ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ سال کیا تھا وہ قابل دید حقائق میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ مقامی شہری ان آرزوﺅں کو زمینی حقائق کی شکل میں برت رہے ہیں۔
نیوم منصوبہ سعودی وژن 2030 کے عظیم الشان منصوبوں میں سے ایک ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد سعودی عرب کو زندگی کے مختلف شعبوں میں بین الاقوامی ترقیاتی رہنما ماڈل میں تبدیل کرنا ہے۔ 
نیوم کا محل وقوع معتدل آب و ہوا کے لئے معروف ہے۔ اس کے اطراف بلند و بالا پہاڑ ہیں۔2500کلو میٹر تک کوہستانی سلسلہ چلا گیا ہے۔ موسم سرما میں فلک بوس پہاڑ برف کی چادر سے ڈھکے ہوتے ہیں۔اس سے یہاں پرکشش کوہستانی قدرتی منظر دعوت نظارہ دیتا ہے۔ نیوم منصوبے کے تحت 460کلو میٹر کے رقبے میں خوبصورت ساحل بھی ہونگے۔ ساحلوں کی سیاحت کے شوقین یہاں جوق در جوق آئیں گے۔ یہاں انتہائی دلکش جزیرے بھی ہیں۔ دنیا کے ہر علاقے سے ان سحر آفریں تفریحی مراکز سے لطف اٹھانے کیلئے لگ پہنچیں گے۔
ماضی قریب تک نیوم کا علاقہ جمالیاتی نقوش سے عاری تھا جب سے شاہ سلمان وہاں پہنچے ہیں تب سے اس علاقے پر خیر و برکت کی بارش ہونے لگی ہے۔ سعودی عرب نیوم منصوبے سے مقامی اور بین الاقوامی درجے کے اقتصادی امکانات حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔یہاں سب سے زیادہ اہم مقامی شہری ہونگے۔یہ شہر غیر روایتی اچھوتے حل پیش کرنے والا شہرثابت ہوگا۔نیوم منصوبے میں اس بات کا لحاظ رکھا گیا ہے کہ اسکا محل وقوع بین الاقوامی منڈیوں سے جڑا ہوا ہے۔ بحر احمر کے460کلو میٹر ساحل سے بھی یہ علاقہ مالا مال ہے۔ نیوم نے صرف ایک برس کے اندر اپنے جلوے دکھانا شروع کردیئے۔ مستقبل میں یہ نہ جانے کیا کیا پیش کریگا جنہیں دیکھ کر دنیا بھونچکا رہ جائیگی۔ نیوم پر 3برادر عرب ممالک کی شمعیں روشن ہونگی۔
نیوم شہر متعدد اسمارٹ سٹیز کا مجموعہ بنے گا۔ یہاں دنیا کے بڑے عالمی تجارتی مراکز ہونگے۔یہاں علوم و معارف اور دھن دولت کے خزانے بھی جمع ہونگے۔ یہاں قدیم تمدنوں کے نمائندہ تاریخی مقامات بھی سیاحوں کی آمد کا باعث بنیں گے۔جدید دریافتوں نے ثابت کردیا ہے کہ یہاں قدرتی وسائل کے خزانے بھرے ہوئے ہیں۔ نیوم کے دروازے ہر فرد کیلئے کھلے ہونگے۔ یہ علاقہ اقتصادی اور موروثی نعمتوں سے مالا مال ہے۔ اس موقع پر محکمہ سیاحت کے سیکریٹری جنرل شہزادہ سلطان بن سلمان کا شکریہ ادا نہ کرنا خلاف انصاف ہوگا۔ وہ ہمیشہ کہتے کہ سعودی عرب تاریخ کے حوالے سے کوئی نئی ریاست نہیں۔ یہ وہ ریاست ہے جس نے قدیم زمانے سے انسانی تمدن کو بنانے، سنوارنے میں اہم کردارادا کیا ہے۔ نیوم قدیم تمدنوں کا نمایاں عنوان بنے گا۔ یہ جدید انسانی تمدن کا بھی روشن عنوان ثابت ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: