Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اے بی ڈی ویلیئرز پاکستان سپر لیگ میں شامل

 
لاہور:پاکستانی کرکٹ شائقین کے لیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والی پاکستان سپر لیگ میں جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور جنوبی افریقہ کے بیٹسمین اے بی ڈی ویلیئر کو کھیلتا دیکھ سکیں گے۔34 سالہ اے بی ڈی ویلیئرز نے پی ایس ایل میں کھیلنے کیلئے دستخط کر دئیے ہیں اور وہ پی ایس ایل کے ڈرافٹ میں شامل ہوں گے۔اے بی ڈی ویلیئرز نے اپنے وڈیو پیغام میں پاکستان سپر لیگ میں شرکت کے دستخط کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ حالیہ برسوں میں دنیا کے صف اول کے ٹی ٹوئنٹی ایونٹس میں سے ایک کے طور پر ابھری ہے اور وہ اس کے میچز دیکھ کر بہت لطف اندوز ہوئے ہیں۔اے بی ڈی ویلیئرز کی پاکستان سپر لیگ میں شمولیت کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ انھیں اے بی ڈی ویلیئرز کے پی ایس ایل میں آنے پر بہت خوشی ہوئی ہے کیونکہ وہ جدید کرکٹ کے ایک عظیم بیٹسمین ہیں۔ ان کی موجودگی سے نہ صرف پاکستان سپر لیگ کی قدر و قیمت میں اضافہ ہو گا بلکہ ہمارے نوجوانوں کو بھی ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کی ڈرافٹنگ آئندہ سال فروری میں ہو گی۔ عام خیال یہی ہے کہ چونکہ گزشتہ سال آخری نمبر پر آنے والی لاہور قلندر کو اس بار بھی ڈرافٹنگ میں سب سے پہلے کسی کرکٹر کو منتخب کرنے کا موقع ملے گا لہذا وہ اے بی ڈی ویلیئرز کو حاصل کرنے کا کوئی بھی موقع ضائع نہیں کرے گی۔یاد رہے کہ اے بی ڈی ویلیئرز نے اس سال مئی میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے سب کو چونکا دیا تھا۔ انھوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کی وجہ تھکاوٹ کو قرار دیا تھا تاہم جنوبی افریقی ذرائع ابلاغ میں اس طرح کی خبریں کافی عرصے سے آتی رہی تھیں کہ ٹیم منیجمنٹ اور بورڈ سے ان کے تعلقات خوشگوار نہیں ہیں۔اے بی ڈی ویلیئرز نے 114 ٹیسٹ میچوں میں 22 سنچریوں اور 46 نصف سنچریوں کی مدد سے8765 رنز بنائے۔228 ون ڈے انٹرنیشنل میں 25 سنچریوں اور 53 نصف سنچریوں کی مدد سے ان کے بنائے گئے رنز کی تعداد 9577 رہی جبکہ 78 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں انھوں نے 1672 رنز اسکور کئے جن میں 10 نصف سنچریاں شامل ہیں۔اے بی ڈی ویلیئرز کو ون ڈے انٹرنیشنل کی تیز ترین سنچری کا منفرد اعزاز بھی حاصل ہے۔ انھوں نے 2015 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف جوہانسبرگ میں صرف 31 گیندوں پر سنچری مکمل کی تھی۔

شیئر: