Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئر ہینڈ ڈرائیرز عام ٹشوپیپرز سے 5گنا زیادہ جراثیم پھیلاتے ہیں

ٹورانٹو.... سائنسدانوں نے روزمرہ کی زندگی میں انسان کے زیر استعمال آنے والی بہت ساری چیزوں کا افادیت، اسکے نقصانات اور اس میں مضمر خطرات کا جائزہ لینے کے بعد سنسنی خیز رپورٹ جاری کی ہے جس میں سائنسدانوں نے متعدد شواہد کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایئر ہینڈ ڈرائیرز عام ٹشوپیپرز سے 5گنا زیادہ جراثیم پھیلاتے ہیں۔ اسلئے ان سائنسدانوں کی تجویز ہے کہ ایسے ایئر ہینڈ ڈرایئرز پر پابندی عائد ہونی چاہئے کیونکہ وہ انسان کیلئے بہت زیادہ خطرناک ہیں جبکہ ان ڈرایئرز کو استعمال کرنےوالے اس غلط فہمی میں رہتے ہیں کہ یہ سب سے محفوظ چیز ہے کیونکہ گرم ہوا کی وجہ سے امکانی طور پر موجود جراثیم چند سیکنڈ میں ختم ہوجاتے ہیں جبکہ ایسا نہیں۔ تحقیق و تجربے کے دوران ایسے ڈرایئرز میں بہت سارے انتہائی خطرناک قسم کے جراثیم بھی ملے جو دوسرے مہلک کیڑے مکوڑوں کے علاوہ تھے۔ تحقیقی رپورٹ کے نگراں پروفیسر ولکاکس نے جو یونیورسٹی آف لیڈز سے وابستہ ہیں ۔ یہ کہا ہے کہ ہینڈ ڈرایئرز سے خارج ہونے والی ہواﺅں کی زد میں آکر بہت سارے حشرات الارض حمام میں چاروں جانب پھیلتے ہیں ۔ ٹوائلٹس اور کموڈز تک میں پہنچ جاتے ہیں او رپھر وہاں سے اڑتے ہیں اور حمام میں داخل ہونے والے لوگوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کردیتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈرایئرز کی جگہ عام کاغذی ٹشوز استعمال کئے جائیں تو کم از کم ایک بات ضرور ہوتی ہے کہ جراثیم ادھر ادھر پھیل نہیں پاتے۔ تحقیق کے دوران ان سائنسدانوں کو کچھ ایسے خطرناک جراثیم بھی ایئر ڈرائیرز کی وجہ سے چاروںجانب اڑتے اورپھیلتے نظر آئے جن کی وجہ سے خون زیر آلودہوجاتا ہے اور نمونیاو گیس کی بیماری لاحق ہوجاتی ہے جو توجہ نہ دینے پر بڑی اور دیرپا بیماریوں میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ پروفیسر مارک ولکاکس لیڈز یونیورسٹی کے شعبہ مائیکرو بائیو لوجی کے سربراہ ہیں او رصحت کے مختلف خفیہ اور پوشیدہ پہلوﺅں پر گہری نظررکھنے کی وجہ سے طبی دنیا میں بیحد مقبول ہیں۔
 
 

شیئر: