Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

33افراد کا قاتل درزی گرفتار

بھوپال۔۔۔۔پولیس نے 33افراد کے قاتل درزی کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کے بیرونی علاقے میں واقع چھوٹی سی دکان میں آدیش کھمارا دِن میں کپڑوں کی سلائی کا کام اور رات کے وقت جب وہ سونے جاتا تھا تو اسکے ذہن میں خوفناک وارداتیں انجام دینے کے خیالات گردش کرنے لگتے تھے۔2010ء تھے میں امراوتی ،ناسک اورمدھیہ پردیش میں لاشیں ملنے کا سلسلہ شروع ہوا۔مہاراشٹر ، اتر پردیش اور بہار میں بھی کئی لاشیںبرآمدہوئیں۔ قاتل کا شکار ہونیوالے زیادہ افراد ٹرک ڈرائیور تھے یا اس کے معاون لیکن کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اس بھیانک واردات کے پیچھے منڈی دیپ کے رہنے والے درزی کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔گزشتہ روز مقامی پولیس نے کھمارا کو گرفتار کیا تو پوچھ گچھ کے دوران اس نے 33فراد کو قتل کرنے کے جرم کا اقرارکرکے حیران کردیا۔33افراد کے قتل کے ساتھ ہندوستان کے خوفناک قاتلوں کی فہرست میں اس کا نام شامل کرلیا گیا۔قتل کی واردات انجام دینے والے مجرموں کی فہرست میں رمن راگھو نے 42افراد کا گلا کاٹ کر قتل کیا ، نٹھاری قتل کیس کے مجرم سریندر کولی اور کولکتہ کا اسٹون مین شامل ہیں۔ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ 3دن تک تعاقب کرنے کے بعد کھمارا کو ایک بہادر خاتون پولیس اہلکارکی بدولت اتر پردیش کے سلطان پور کے ایک جنگل سے گرفتار کیا گیا۔پولیس کے سامنے ملزم کے اقبال جرم کے بعد پڑوسی ریاستوں میں سردخانے میں پڑی قتل کے واقعات کی فائلیں دوبارہ کھل گئیں۔ٹائیکوانڈومیں بلیک بیلٹ اور جوڈو میں ایشین گیمز میں میڈل حاصل کرنے والی سٹی ایس پی بٹّو شرما نے کھمارا کو رات گئے بندوق کے بل پر قابو کیا۔ٹرک ڈرائیوروں کے قتل کی تحقیقات کرنیوالے ایس پی راہول کمار کو اس بات کا گمان بھی نہ تھا کہ ہندوستان کا سب سے خطرناک سیریل کلر ان کی گرفت میں آچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ میری زندگی کا پہلا واقعہ ہے۔کھمارا طبقے کے لوگ کافی منظم طریقے سے رہتے ہیں۔ یہ لوگ محنت کش اور تعلیم یافتہ ہیں۔ کھمارا کا بیٹا جو سرکاری ملازم ہے، کا کہنا ہے کہ ہمیں اخباروں کے ذریعے ان کے اور قتل کے واقعات کا علم ہوا۔آخری مرتبہ انہیں 15اگست کو دیکھا تھا جب وہ ناگپور میں کیس کی سماعت کیلئے جارہے تھے۔
مزید پڑھیں:- - - -تلنگانہ: ریاستی ٹرانسپورٹ کی بس کھائی میں گر گئی،52مسافر ہلاک

شیئر: