سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ
قابض اسرائیلی حکام فلسطینی عوام کے جائز حقوق کو ہمیشہ ہمیش کیلئے ختم کرنے کی سازش کے تحت فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیلی حکام فلسطینیوں کی اراضی ضبط کرکے اور انکے پلاٹس پر یہودی بستیاں بسا کر آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں کو انکی بستیوں سے بھگانا، گھر سے بے گھر کرنا، انکے خلاف قاتلانہ کارروائی کرنا اور آخر میں اقوام متحدہ کے ماتحت پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی اونروا سے شدید عداوت کا مظاہرہ اسی نہ ختم ہونے والے سلسلے کی کڑیاں ہیں۔
فلسطینیوں کو درپیش خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ موثر عرب جدوجہد ناگزیر ہوگئی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے منگل کے قاہرہ اجلاس میں عرب وزرائے خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے اس کی نشاندہی یہ کرکے کی کہ سعودی عرب عرب لیگ کی کارکردگی کا معیار بلند کرنے ، عربوں کے مشترکہ موقف اور مشترکہ عرب جدوجہد کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا خواہاں اور کوشاں ہے۔ سعودی عرب چاہتاہے کہ عرب لیگ عرب دنیا کے اقتصادی، سماجی اور سیاسی منظر نامے سے ہم آہنگ ہو۔ مسئلہ فلسطین جو مملکت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، اس کے لئے زیادہ منظم اور زیادہ منصوبہ بند طریقے سے مہم چلائے۔ مسئلہ فلسطین عرب امن فارمولے کے مطابق ہی حل ہوگا۔ بین الاقوامی قانونی قراردادوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام حل کا اٹوٹ حصہ ہے۔ مشرقی القدس فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنایا جانا ضروری ہے۔ تمام عرب ”اونروا“ کے کردار کو زندہ رکھنے کیلئے اپنا کردارادا کریں۔