Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

احسان مانی کا کڑا امتحان، چیف سلیکٹر تنازع کی زد میں

 
لاہور: پی سی بی کے چیف سلیکٹر انضمام الحق تنازعات کی زد میں آگئے۔ ان کے حوالے سے اطلاعات گردش میں ہیں کہ انہوں نے جونیئر سلیکشن کمیٹی کے سربراہ باسط علی کو فون کرکے کہا کہ آپ نے میرے بیٹے کو انڈر 19 ٹیم میں شامل نہیں کیا۔دوسری جانب انضمام الحق نے اس الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی نے بھی جونیئر سلیکشن کمیٹی سے رابطہ نہیں کیا۔ الزام میرے لئے باعث تشویش ہے اور اس معاملے کو چیئرمین پی سی بی کے پاس لیکر جارہا ہوں۔ انضمام الحق نے جونیئر چیف سلیکٹر باسط علی کو مبینہ فون پر وضاحت طلب کی کہ تم نے میرے بیٹے کو انڈر 19 ٹیم میں شامل کیوں نہیںکیا؟ ا سکینڈل سامنے آنے پر باسط علی اور انضمام الحق نے ایسی فون کال کی تردید کردی جبکہ خبر دینے والے کرکٹر عبدالقادر اپنی بات پر قائم ہیں۔سابق گگلی بولر عبدالقادر کا دعویٰ ہے کہ انڈر 19 ایشیاکپ میں بیٹے کے منتخب نہ ہونے پر انضمام الحق نے باسط علی سے فون پر شکوہ کیا تھا اور یہ بات مجھے خود باسط علی نے بتائی۔ دریں اثناءجونیئر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین باسط علی نے کہاہے کہ انضمام الحق نے اپنے بیٹے کی سلیکشن کے حوالے سے انہیں فون نہیں کیا۔ انہوں نے ان خبروں کو من گھڑت قرار دیا جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے کسی سابق کرکٹر سے فون پر بات کی اور کہا کہ انضمام الحق نے اپنے بیٹے کی انڈر 19 ٹیم میں سلیکشن نہ ہونے کے حوالے سے بات کی۔چیئرمین جونیئر سلیکشن کمیٹی نے کہا کہ میں حلفاًکہتا ہوں کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے بیٹے کی سلیکشن کے حوالے سے مجھے فون نہیں کیا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ میں غلط ہوں اور کسی نے بھی میرے ساتھ اس موضوع پر بات کی ہے تو مجھے کسی بھی گراونڈ پر لٹکا دیا جائے ۔ قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ بیٹے کی سفارش کا مطلب ہے کہ میں عہدے سے انصاف نہیں کر رہا۔ایک انٹرویو میں ان کاکہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے، اگر میں نے بیٹے کی سفارش کی تو مجھے اپنے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ معاملہ اب پی سی بی کے سامنے آ گیا ہے اور نئے چیئرمین احسان مانی کے لئے یہ معاملہ پہلے اور کڑے امتحان سے کم نہیں۔
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز  " واٹس ایپ اسپورٹس گروپ" جوائن کریں
 

شیئر: