Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیا ڈیویلپمنٹ بینک کی رپورٹ کچھ اچھی نہیں

کراچی(صلاح الدین حید ر)کبھی کبھی تو یہ شد ت سے احساس ہوتاہے ،بلکہ اس میں اضافہ ہی  ہوتا جاتاہے کہ عمران کے وزیر اعظم بننے کے بعد ان پرمصبیتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ اگر قومی اسمبلی  اورصوبائی اسمبلی سے باہراپوزیشن بشمول شہباز شریف، خواجہ آصف، اور بلاول بھٹو اگر پی ٹی آئی کی انتظامیہ کو نشانے پر رکھے ہوئے ہیں تو ایشیا ڈیوپلیمینٹ بینک جیسے مقرر ادارے نے بھی پاکستانی معیشت پر کسی اچھی رائے کی نوید نہیں سنائی۔ عالمی بینک کی رپورٹ اس وقت منظر عام پر آئی جب انٹرنیشنل مونٹیری فنڈ ( IMF) کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم اسلام آباد میں پاکستانی معیشت کا جائزہ لینے آ پہنچی ہے، کچھ مبصرین کا خیال ٹھیک ہی لگتاہے  چونکہ دونوں ہی بین الاقوامی  ادارے بڑی عالمی طاقتوں کے زیر اثر ہیں تو جب تک پاکستان امریکہ سے تعلقات کو نئی شکل نہیں دے لیتا کچھ نہیں ہوتا،ایشیا ڈیولپمنٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت سنبھلنے کی بجائے ایک فیصد  مزید زوال پذیر ہوئی ہے  اور مہنگائی دو فیصد بڑھی ہے۔رپورٹ پاکستانی وزیر خزانہ  اسد عمر کے دعووں کی نفی کرتی ہے کہ معیشت میں پہلے سے بہتری آئی ہے۔  جہاں یہ رپورٹ  پاکستانی حکمرانوں کے لئے تشویش کا باعث ہوگی۔ وہیں یہ بھی قبول کرنا پڑے گا کہ عمران اور ان کے ساتھی ہر وقت ملکی معیشت اور اصلاحات پر بھرپور توجہ دینے میں مصروف ہیں،راہ میں مشکلات ضرورت ہیںاس لئے کہ  پچھلی 2حکومتوں نے بیرونی قرضوں پر حد سے زیادہ انحصار کرکے معیشت پر زبردست بوجھ ڈال دیا ہے۔ امید تو ہے کہ عمران کی حکومت حالات پر جلد قابو پالے گی۔ 

شیئر: