Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجٹ سے قبل نمایاں نقوش کا اظہار نئی رسم

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ نذر قائین ہے
  سعودی وزارت خزانہ نے مملکت کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کے اعلان سے قبل اس کے نمایاں نقوش جاری کرنے کی نئی رسم شروع کی ہے۔ بجٹ 2019 ءکے اہم عناصر کے اظہار سے سرکاری خزانے کی پالیسی اور اسٹراٹیجی نمایاں ہوگی۔ عوام الناس کو پتہ چلے گا کہ ان کی حکومت آئندہ قومی بجٹ کس انداز کا لانے جارہی ہے۔ بجٹ میں مذکور معلومات سے واقفیت سرکاری خزانے کی بابت مزید شفافیت پیدا کریگی۔
نیا قومی بجٹ 2030سعودی وژن کے مطابق منصوبوں ، اسکیموں اور فارمولوں پر عملدرآمدکا ضامن بنے گا۔ اس سے یہ بات یقینی ہوجائیگی کہ آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کیا جارہا ہے، نجی اداروں کو اقتصادی شرح نمو میں وسیع البنیاد کردار دیا جارہا ہے۔2023 تک مالیاتی توازن کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش سنجیدہ بنیادوں پر ہورہی ہے۔ تیل کے ماسوا ذرائع سے آمدنی کا سلسلہ بڑھایا جارہا ہے۔ اخراجات کے نظام کو بہتر اور اخراجات کو کنٹرول کیا جارہا ہے۔ مالیاتی اصلاحات کے دائرے کو وسعت دی جارہی ہے۔
اہم اقتصادی علامتیں ظاہر کررہی ہیں کہ قومی اقتصاد مزید بہتر ہونے جارہا ہے۔ 2018 ءکی پہلی سہ ماہی کے دوران قومی پیداوار میں 1.2فیصد شرح نمو متوقع ہے جبکہ گزشتہ برس مذکورہ دورانیہ کی منفی شرح نمو 0.8فیصد تھی۔ وزارت خزانہ کے بیان نے 2019ءکے قومی بجٹ سے متعلق بہت ساری خوشخبریاں بھی دی ہیں۔ سرفہرست یہ ہے کہ 2019ءکا بجٹ 1.106ٹریلین ریال اخراجات پر مشتمل ہوگا۔ اخراجات میں 7فیصد کا اضافہ دکھایا جارہا ہے جبکہ آمدنی 978ارب ریال متوقع ہے۔ بجٹ کی آمدنی میں سالانہ 6فیصد کے لگ بھگ اضافہ ہوگا۔ علاوہ ازیں 2018 ءکے حوالے سے بجٹ خسارہ 34فیصدکم ہوجائیگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: