Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابری مسجد کیس کے مدعی اقبال انصاری کو جان سے مارنے کی دھمکی

    لکھنؤ -- -  -بابری مسجد،رام جنم بھومی معاملہ کے مدعی اقبال انصاری کو قتل کرنے کی دھمکی سے بھراخط موصول ہوا جس میں خط بھیجنے والے نے اپنا نام سوریہ پرکاش سنگھ تحریرکیا ہے۔اسکا دعویٰ ہے کہ وہ وی ایچ پی (وشو ہندو پریشد) کا گئو رکشک سربراہ اور رام جنم بھومی کارسیوا سمیتی کا رکن ہے۔ اقبال انصاری کو یہ خط بدھ 24 اکتوبر کو موصول ہوا جس پرپتہ دادرا، تحصیل مسافر خانہ، ضلع امیٹھی لکھاہوا ہے۔خط میں تحریر کیا کہ’’ میں نے تمہارا بہت بڑا زمین کا ٹکڑا 1947 میں پاکستان کو دیدیا ہے۔ بابری مسجد کے فریق اگر خوشی سے دینگے تو انہیں گلے لگا لیا جائے گا۔ اگر بیجا لڑائی کی اور غیر واجب حق جتایا تو سرحد پار کھدیڑ دیا جائے گاکیونکہ ہندوستان 600 شاہی خاندانوں کی وراثت ہے جو شری رام کی اولادیں ہیں۔ یہ ہندوؤں کا حصہ ہے، آپ کو اسے سمجھنا ہوگا۔‘‘اقبال انصاری نے خط کی اطلاع پولیس کو دے دی۔ رام جنم بھومی تھانہ کے انچارج پردمن ان کی رہائش پہنچے اورحقیقت حال جاننے کی کوشش کی۔ اقبال انصاری کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی انہیں دھمکی آمیز2 خطوط مل چکے ہیںلیکن ان میں نام پتہ درج نہیں تھااس لئے انہوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی لیکن اس مرتبہ جو خط موصول ہوا ہے اس میں نام پتہ در ج ہے۔ اقبال انصاری نے کہاکہ میری جان کو خطرہ ہے۔ اجودھیا کے لوگوں سے مجھے ڈر نہیں لگتا، دھمکی دینے والے باہر کے لوگ ہیں۔اقبال انصاری نے بتایاکہ یہ خط کوریئر سے موصول ہوا ہے۔ میں بابری مسجد کا مدعی ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ اس خط کو انتظامیہ، وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کو دکھایا جائے تاکہ انہیں حالات کی سنگینی کا علم ہوسکے۔ انصاری نے کہا کہ اگر انہیں کوئی نقصان پہنچاتو اس کی ذمہ داری انتظامیہ اور حکومت پر ہو گی۔
مزید پڑھیں:- - - - -ہند کا اسرائیل سے 777ملین ڈالر کا دفاعی معاہدہ
ہندوستان کی تازہ ترین خبروں کے لئے ’’اردونیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں
رائے دیں، تبصرہ کریں

شیئر: