Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان بزنس کونسل دبئی کی تقریب، عبد الرزاق داؤد مہمان خصوصی

 نمائندہ اردو نیوز۔ دبئی
 
 پاکستان بزنس کونسل دبئی کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں2020میں پاکستان کی شمولیت کے حوالہ سے تقریب منعقد ہوئی جس میں مہمان خصوصی عبدالرزاق داود مشیر خاص وزیر اعظم پاکستان نے خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے مالی معاملات کے حوالے سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بہتری کی طرف گامزن ہے ۔ہمارے پاس بہترین وسائل ہیںجنہیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ٹیکسٹائل ‘لیدر گارمنٹس ‘سرجری اور کھیلوں کے سامان کی فیکٹریوں کو متحرک کر کے پاکستان کی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ہمارے پاس سیاحت کی بہت بڑی گنجائش ہے جس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت عمران خان کی قیادت میں ان سب شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کئےہوئے ہے۔ہمیں اپنی ایکسپورٹ پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اپنے معاشی حالات کو بہترین بنانا ہے۔اس موقع پر انہوں نے برادر اسلامی ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا خاص ذکر کیا اور کہا کہ وزیر اعظم چائنہ جا رہے ہیں۔ اس کے بعدوہ ملائیشیا اور جاپان کا دورہ بھی کر رہے ہیں۔ ان ممالک سے بھی پاکستان کی مالی معاونت کی بہترین امیدیں وابستہ ہیں ۔انہوں نے بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان کی تعمیر و ترقی اورہر مشکل میں اپنے ملک کی امداد کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ موجودہ حکومت بیرو ن ملک پاکستانیوں کی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے مسائل کو اولین ترجیح پر حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ 
  • امارات کی تازہ ترین خبریں واٹس ایپ پر وصول کریں
پاکستان بزنس کونسل کے صدر اقبال داود  نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں مہمان خصوصی عبدالرزاق داود ‘سفیر پاکستان قونصلر جنرل اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان بزنس کونسل کے اعراض و مقاصد کو بیان کیا۔ پاکستانی تاجروں کے مسائل کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کی طرف کی یو اے ای میں مقیم تاجروں کو شائع کردہ لسٹ کی وجہ سے خاصی پریشانی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا ہم یہاں پر سالہا سال سے ایمانداری سے انتھک محنت کرتے ہوئے اپنی اور اپنے ملک کی ترقی و وقار کیلئے مصروف عمل ہیں۔ہم یہاں سے اپنے خون پسینہ کی کمائی پاکستان بھجتے ہیں۔ یہاں پر بھی لوگوں نے اپنی محنت کی کمائی سے اپنی جائیدادیں بنائی ہیں۔ پاکستان سے پیسے لاکر نہیں خریدیں ،اس لیے لوگوں کو زیادہ تشویش ہے جسے حکومت کو کلیئر کرنا چاہیے۔ان دونوں میں فرق واضح کرنا ضروری ہے جس پر عبدالرزاق داود نے کہا کہ آپ کا مطالبہ اعلیٰ حکام تک پہنچادیا جائے گا ۔
  • امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی مزید خبریں پڑھنے کے لئے کلک کریں
 

شیئر: