Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت اور انسانی حقوق

5نومبر 2018ء پیر کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارالبلاد کا اداریہ نذر قارئین

    انسانی حقوق کا تحفظ سعودی عرب کی غیر متزلزل پالیسی ہے۔ سعودی عرب اپنے یہاں آباد اپنے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو پُروقار زندگی فراہم کرنے اور انہیں ان کے حقوق احسن شکل میں برتنے کے مواقع مہیا کرنے کا مشن جاری رکھے ہوئے ہے۔عوامی اور تعمیر و ترقی کی اسکیموں پر غیر معمولی توجہ اور اس حوالے سے خوشحالی پر خوشحالی کیلئے کئے جانے والے پے درپے اقدامات اس کا روشن ثبوت ہیں۔ سعودی عرب ، نسل ، رنگ اورقومیت سے بالا ہوکرہر انسان کے وقار کی پاسبانی کو اپنا مشن بنائے ہوئے ہے۔ سعودی عرب  انسانی حقوق کی بابت قانون سازی، انسانی حقوق کے تحفظ اور انسانی حقوق پامال کرنیوالوں کو سزا دینے کے سلسلے میں عالمی تجربات سے بھی فائدہ اٹھا رہا ہے۔
    سعودی عرب انسانی حقوق کے باب میں علاقائی و بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کی پالیسی پر بھی گامزن ہے۔ اس سلسلے میں اسلامی شریعت اور اس کے اصول سعودی عرب کیلئے مینارہ نور کا درجہ رکھتے ہیں۔ مملکت کی قیادت یہ بھی مانتی ہے کہ انسانی حقوق کے سلسلے میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ اتحاد و یکجہتی اشد ضروری ہے۔
    سعودی عرب نے ایک اصول اپنا رکھا ہے بلکہ اسے مضبوط سے مضبوط تر بنا دیا ہے، وہ یہ کہ ترقیاتی عمل میں انسان کی شراکت ناگزیر ہے۔ ترقی کی اساس انسان ہی ہے ۔ انسان ہی ترقی کے عمل کو عروج کی منزلوں تک لے جاسکتا ہے۔ سعودی وژن 2030 کے پروگراموں اور اسکیموں میں اسی امر کی تاکید کی گئی ہے۔ وژن 2030نے اپنے عبوری و اسٹراٹیجک اہداف کی تکمیل کیلئے سعودی باشندوں کو اساس قرار دیا ہے۔ انصاف اور شفافیت کا فروغ بھی اسی کا اٹوٹ حصہ ہے۔

مزید پڑھیں:- - - -  -- مساجد کے نگرانوں کی اسامیوں پر یاری دوستی کی بنیاد پر تقرریوں کا انکشاف

 

شیئر: