Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کا خاتمہ امن کا آغاز

5نومبر 2018ء پیر کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارعکاظ کا اداریہ نذر قارئین

    ہم بار بار یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ یمن میں امن کا قیام آئینی حکومت کی بحالی اور استحکام کا دور دورہ ایسا خواب نہیں جو پورا نہ ہوسکتا ہوتاہم یہ بھی حق اور سچ ہے کہ یہ خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا تاوقتیکہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی یمن کے سیاہ وسفید کے مالک بنے رہیں۔ انسانی حقوق کی پامالی ، عام لوگوں کے ذہنوں میں خوف و ہراس ، شہریوں کی اولاد کو اغوا کرنے کی دھمکیاں، ان کی خواتین کو عسکری تربیت اور یمن کے اہل خانہ کے نصیب سے کھلواڑ کا چکر چلاتے رہیں۔
    برطانوی اسلحہ کمیٹی کے سربراہ ورکن پارلیمنٹ گریہم جونز نے یہ بات بجا و برحق کہی ہے کہ فی الوقت کرہ ارض پر حوثیوں سے بڑا خطرہ کوئی اور نہیں ۔
    حوثیوں کی اذیت رسانیاں یمنی عوام تک محدودنہیں رہیں،انہوں نے ایرانی ملاؤں کے احکام کی تعمیل میں سعودی عرب اور اس کے امن و امان کو بھی تہ و بالا کرنے کی کوششیں کیں۔انہوں نے ایرانی ساختہ 200سے زیادہ بیلسٹک میزائل سعودی شہروں پر داغے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان کا کوئی ایک میزائل حملہ بھی سعودی فضائیہ کی مستعدی اور چابکدستی کی بدولت کامیاب نہیں ہوالہذا وہ حقیقت جس پر پوری عالمی برادری کو مکمل یقین ہے اور جس کا اظہار یمنی صدر عبدربہ منصورہادی نے کل اپنے بیان میں یہ کہہ کر کیا کہ صعدہ میں فوجی آپریشن صنعاکو حوثیوں کے شر سے آزاد کرانے اور وفاقی حکومت کی تشکیل تک جاری رہے گا۔ وجہ یہ ہے کہ جب تک حوثی یمن کی سرزمین کے ایک حصے پر بھی قابض رہیں گے تب تک کرہ ارض امن و سلامتی سے بہرہ ورنہیں ہوسکتا۔

مزید پڑھیں:- - - - -کیا ایران صرف سعودی عرب کا مسئلہ ہے؟

شیئر: