Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نطاقات پروگرام کیا ہے؟

  وزارت محنت و سماجی فروغ نے مملکت میں سعودائزیشن کے عمل کو بہتر بنانے اور مقامی مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ سعودیوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے جو پروگرام جاری کیا اسے  " نطاقات " کا نام دیا گیا ۔ نطاقات کیا ہے اور اس پر کس طرح عمل کیاجاتا ہے ؟ 
 
وزارت محنت نے مقامی مارکیٹوں میں سعودائزیشن کے عمل کو بہتر کرنے کیلئے جو پروگرام شروع کیا ہے اس کے تحت وہ کمپنیاں جہاں غیر ملکی کارکنوں کی تعداد مقررہ حد سے زائد ہوگی، اس کمپنی کو ریڈ زون یعنی "  نطاق احمر " میں شمار کیا جائے گا ۔ نطاق کی نشاندہی کیلئے ابتدائی طور پر 4 کیٹگریز بنائی گئی تھی جن میں ریڈ ، یلو ، گرین اور پلاٹینم شامل تھیں ۔ بعدازاں ان کیٹگریز میں اضافہ کیا گیا جس کے بعد ان کی تعداد 8 ہوگئی ۔ ہر کیٹگری کو 2  حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، نطاق احمر (ریڈ زون) اور احمر منخفض ( لو ریڈ ) ، نطاق اصفر ( یلو زون ) ، اصفر منخفض ( لو یلو) ، اخضر ( گرین زون ) اخضر منخفض ( لو گرین ) پلاٹینیم اور لو پلاٹینیم ۔ اس تقسیم کے بعد وزارت محنت کی جانب سے ان کیٹگریز کے حامل اداروں کو مزید مراعات دی گئیں تاکہ وہ مقررہ قوانین کے مطابق اپنی استعداد میں اضافہ کرتے ہوئے سعودائزیشن کا ہدف بہتر طور پر حاصل کر سکیں ۔ وزارت محنت کے مطابق 12 ذوالحجہ 1438 ھ کو نطاقات کے پروگرام کو از سرنو مرتب کیا گیا جس کے بعد ریڈ زون یعنی نطاق احمر اور یلو زون کی کیٹگریز میں سے کم درجے یعنی " منخفض " کو ختم کرکے ایک ہی زون کردیا گیا جبکہ گرین کے درجے میں ایک کااضافہ کر دیا گیا اس طرح اب مجموعی طور پر نطاقات کی کیٹگریز کی تعداد 8 سے کم ہو کر 6 رہ گئی جن میں ریڈ، یلو، گرین لو ، گرین میڈیم ، گرین ہائی اور پلاٹینیم زون شامل ہیں ۔ 
 
  • نطاق پلاٹینیم
اس زون میں وہ کمپنیاں یا ادارے شامل ہیں جہاں سعودی کارکنوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 100 فیصد اور کم از کم 60 فیصد ہو تاہم یہ واضح رہے کہ نطاق پروگرام میں مختلف شعبوں کیلئے سعودائزیشن کا ہدف مختلف ہے ،اس لئے اس پوائنٹ یا فارمولے کو تمام کمپنیوں پر یکساں لاگو نہیں کیا جاسکتا ۔ اسی طرح دیگر کیٹگریز بھی ہیں جن میں  تجارتی یا صنعتی شعبوں کے اعتبار سے سعودائزیشن کی تعداد مختلف رکھی گئی ہے۔ نطاق پروگرام میں سب سے بلند کیٹگری پلاٹینیم کی ہے جس کے حامل اداروں کو حکومتی سیکٹرز میں تمام مراعات حاصل ہوتی ہیں ۔ ان اداروںکو مطلوبہ تعداد میں بیرون ملک سے ویزوں کا اجراء بھی کیاجاتاہے جبکہ ان ادارو ں میں کام کرنے والے غیر ملکی ہنرمندوں کے سرکاری معاملات میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوتی ۔ 
 
  • نطاق اخضر 
 جیسا کہ پہلے ذکر کیا جاچکا ہے کہ گرین کیٹگری کو 3 شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے ہر شعبے میں سعودائزیشن کی تعداد مختلف ہے ۔ اس نطاق میں آنے والی کمپنیوں کو بھی تقریبا اسی طرح کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہے جو پلاٹینیم کو ہیں تاہم " لو گرین " میں آنے والی کمپنیوں کو جاری سہولتوں اور مراعات قدرے کم ہوتی ہیں ۔ گرین زون میں آنے والی کمپنیوں کو بیرون ملک سے ویزوں کا اجراء محدود پیمانے کیاجاتا جبکہ اس کیٹگری میں شامل کمپنیو ںیا اداروں میں غیر ملکی کارکنوں کی کفالت کی تبدیلی باآسانی کی جاسکتی ہے اور دیگر معاملات میں بھی کسی قسم کی دشواری کاسامنا نہیں کرنا پڑتا ۔ 
 
  • نطاق اصفر یا یلو زون
 یہ کیٹگری اپنے رنگ کے اعتبار سے واضح ہے یعنی ہوشیار ہو جائیں آپ حد پر ہیں ۔ اس زون میں آنے والی کمپنی کو ویزوں کا اجراء نہیں ہوتا اور نہ ہی مقامی طور پر غیر ملکی کارکنوں کی کفالت تبدیل کی جاسکتی ہے ۔ مختلف شعبوں کے لئے سعودائزیشن کا تناسب اس زون کے لئے بھی مختلف ہوتا ہے مثال کے طور پر  مقامی سطح پر یعنی مملکت کے اندر لاجسٹک سروس فراہم کرنے والی ایک چھوٹی کمپنی میں زیادہ سے زیادہ سعودیوں کی 10 فیصد اور کم از کم 8 فیصد ہونا ضروری ہے ۔
 
  • نطاق احمر یعنی ریڈ زون
 یہ زون خطرے کی علامت ہے جس طرح کے اسکے رنگ سے ظاہرہے ،اس زون میں آنے والی کمپنیوں کے تمام سرکاری معاملات روک دیئے جاتے ہیں ۔انہیں ویزوں کا اجراء تو دور کی بات ہے، ان کمپنیوں میں کام کرنے والی کارکنوں کے ورک پرمٹ بھی تجدید نہیں ہوسکتے۔ ورک پرمٹ کی عدم تجدید کے باعث اقامو ں کی تجدید بھی نہیں ہوتی ۔ ریڈ زون میں آنے والی کمپنیوں کے ڈیجیٹل سسٹم  "ابشر "اور" مقیم" کو بھی سیز کر دیا جاتا ہے ۔ اس زون میں شامل کمپنیوں میں سعودائزیشن صفر یا زیادہ سے زیادہ 7 فیصد ہو ۔ واضح رہے کہ یہ شرح تمام کمپنیوں  پر لاگو نہیں ہوتی۔ اس کی صرف مثال دی گئی ہے تاہم صفر تناسب تمام اداروں کیلئے ہے یعنی جس ادارے میں کوئی سعود ی نہیں ہوگا اس کا تناسب زیرو ہو گا اور اسکی تمام سروسز سیز کر دی جائیں گی ۔ 
 

شیئر: