Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی ادارہ شریک ترقی

 سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
نجی اداروں کی مدد کیلئے 72ارب ریال کی ترغیبات قومی اقتصاد پر مثبت اثرات ڈالیں گی۔ امید ہے کہ آمدنی 175ارب ریال تک پہنچ جائیگی۔نجی ادارے کو سعودی عرب کے اقتصادی فروغ کے عمل میں کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔ یہ سارا کام سعودی وژن 2030کے پروگراموں اور اسکیموں پر عمل درآمد کے پہلو بہ پہلو انجام دیا جانا ہے۔ نجی ادارے کے اس کردار سے اسے تقویت ملے گی ۔ اس کی حیثیت مضبوط ہوگی۔ سعودی حکومت نجی ادارے پر جتنے زیادہ اعتماد کا اظہار کررہی ہے اور اسے ملکی تعمیر و ترقی میں حقیقی شریک کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ اس کے کردار سے حکومت کے اس پروگرام اور اس رغبت کو تقویت پہنچے گی۔ سعودی حکومت نجی ادارے کو عروج تک لیجانے کے سلسلے میں بیحد سنجیدہ ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ باصلاحیت سعودی نوجوان نجی ادارے کا حصہ بنیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے گزشتہ سال نجی اداروں کے لئے غیر معمولی ترغیبات کا اعلان کیا۔ قرضہ اسکیم جاری کی۔ مختلف قسم کی فیسوں سے نجی اداروں کو استثنیٰ دیا۔ ہم کوئی نئی بات نہیں کہنا چاہیں گے ہمارا کہنا یہ ہے کہ گزشتہ عشروں کے دوران مملکت میں نجی اداروں کی تاریخ تابناک رہی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ نجی ادارے کا کردار آئندہ مرحلے میں زیادہ وسیع ہوگا۔ تیل پر انحصار کم کرنے اور آمدنی کے نئے وسائل پیدا کرنے کے باعث بھی نجی اداروں و کمپنیوں کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ موثر اور فعال شکل میں کام کرنا ہوگا۔
آئندہ مرحلے میں نجی کمپنیوں و اداروں کو خوش کن خبریں ملیں گی۔ گزشتہ دنوںچھائے جمود کا تدارک ہوگا۔ نجی اداروں اور کمپنیوں کو نئے مرحلے کیلئے تخلیقی افکار اور اچھوتے طور طریقے اپنا کر نئے تقاضوں کی تکمیل کی تیاری کرنا ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: