Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیجی سربراہ کانفرنس کی میزبانی اور جشن بیعت

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“کا اداریہ نذرقارئین ہے
ریاض سعودی عرب کا پیارا دارالحکومت ہے۔ یہ عربوں کا فیصلہ ساز شہر ہے۔ یہیں سے عربوں کے مفادات کی ضامن پالیسیوں کے نقوش جاری ہوتے ہیں۔ اس ہفتے ریاض میں انتہائی اہم واقعات وقوع پذیر ہوئے۔ خلیجی سربراہ کانفرنس منعقد ہوئی۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان سے بیعت کی چوتھی سالگرہ کا جشن منایا گیا۔ مملکت نے انکے عہد میں بے نظیر تبدیلیاں دیکھیں۔ اقتصادی اور سماجی ترقی کے خوبصورت نتائج ریکارڈ پر آئے۔ سعودی وژن 2030کا ثمر دیکھنے میں آیا۔
خلیجی سربراہ کانفرنس کی اہمیت یہ ہے کہ تعاون کونسل میں شکست و ریخت کی باتیں اور تصورات و قیاس آرائیوں کا ماحول بنا ہوا تھا۔ اس ماحول میں خلیجی قائدین ریاض میں جمع ہوئے اور انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تعاون کونسل کو قائم رکھا جائیگا اور باہمی اختلافات کو خلیجی کونسل پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائیگا۔
شاہ سلمان نے سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بہت واضح الفاظ میں یہ بات کہی کہ خلیجی تعاون کونسل ہی اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کے بعد اہل خلیج کے لئے سفینہ نجات کا درجہ رکھتی ہے۔ یہ کونسل ایران کی خلیج مخالف پالیسیوں سے نمٹنے کیلئے قائم کی گئی تھی اور آج خلیجی ممالک کو ایران کی جانب سے کھلی مداخلت کا سامنا ہے۔ اس کا مقابلہ خلیجی تعاون کونسل کے پلیٹ فارم سے ہی کیا جائیگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: