Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکی آرتھر آبائی ملک جنوبی افریقہ میں پاکستان کی کامیابی کیلئے پرامید

جوہانسبرگ:پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم متحدہ عرب امارات سے باہر زیادہ اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کر رہی ہے اور ٹیم کی بولنگ گزشتہ دورہ جنوبی افریقہ کی نسبت بہت بہتر ہے لہٰذا پاکستان کیلئے جنوبی افریقہ میں پہلی سیریز جیتنے کے امکانات روشن ہیں۔ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے مکی آرتھر اپنی آبائی ملک میں پاکستانی ٹیم کو کامیابی دلانے کیلئے پر امید ہیں جہاں ان کی ٹیم نے 3 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے ہیں۔ پاکستان نے اس سے قبل 2013ءمیں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت اسے ٹیسٹ سیریز میں0-3سے کلین سویپ کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ ون ڈے سیریز میں بھی شکست ہوئی تھی۔ پاکستانی ٹیم کیلئے سیریز میں سب سے بڑا چیلنج جنوبی افریقہ کی اچھال والی وکٹوں پر ڈیل اسٹین اور کاگیسو ربادا پر مشتمل بولنگ اٹیک کا سامنا کرنا ہو گا جو اس سے قبل کئی مہمان ٹیموں کی بیٹنگ لائن کو ٹھکانے لگا چکے ہیں ۔ پاکستانی ٹیم کی غیرمستقل مزاج بیٹنگ لائن ٹیم مینجمنٹ کیلئے بہت بڑا درد سر بنی ہوئی ہے اور اسی کمزوری کی وجہ سے پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف جیتی ہوئی سیریز 1-2سے گنوانی پڑی تھی۔ ہیڈ کوچ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی نوجوان بیٹنگ لائن اب پاکستان کے ہوم گراونڈ متحدہ عرب امارات سے زیادہ بیرون ملک بہتر بیٹنگ کرتی ہے جبکہ 2013 میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرنے والی ٹیم کی نسبت اس مرتبہ پاکستانی ٹیم کی بولنگ لائن بہت بہتر ہے جو 20 وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتی ہے البتہ ہمارے لئے اصل چیلنج 350 سے 400 رنز بنانا ہے اور اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب رہے تو بولرز کا کام آسان ہو جائے گا۔پاکستان کے خلاف گزشتہ سیریز میں جنوبی افریقہ کی فتح میں اس وقت کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جو ٹیسٹ سیریز میں 2 سنچریوں کی بدولت مین آف دی سیریز قرار پائے تھے البتہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور جنوبی افریقہ ٹیم کی بیٹنگ لائن اس کے بعد مشکلات سے دوچار ہے۔مکی آرتھر نے اس تاثر کو رد کیا کہ میزبان ٹیم ڈی ویلیئرز کی ریٹائرمنٹ کے بعد کمزور ہو چکی ہے اور انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی بیٹنگ لائن اب بھی بہت اچھی ہے لیکن مجھے خوشی ہے کہ اب ہماری بولنگ بھی بہت بہتر ہو چکی ہے۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: