Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

100کتابیں مفت پڑھ سکتے ہیں!

عبدالحمید الحمادی ۔ الریاض
میں حال ہی میں ایک کتب خانے گیا۔ مجھے اس کی عادت ہے۔ کتاب خریدوں نہ خریدوں کتب خانے کا چکر ضرور لگا لیتا ہوں۔ آپ سیکڑوںکتابیں، میگزین ، انواع و اقسام کے قلم، طرح طرح کی اسٹیشنری دیکھ کر کتابوں اور اسٹیشنری کی دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے واقف ہوجاتے ہیں۔ اس مرتبہ کتابیں خریدنے کا پروگرام مختلف رہا۔ غالباً سابقہ تجربات نے مجھے کتب خانوں میں لگائے جانے والے بورڈ ”نئی کتاب “ ، ”سب سے زیادہ بکنے والی کتاب “، ”متعدد زبانوں میں ترجمہ کی جانے والی کتاب“، بورڈ اب صحیح نہیں لگتے۔ اس قسم کے بورڈ پروپیگنڈے کا حصہ بن گئے ہیں۔ مارکیٹنگ ایک فن ہے اور مذکورہ دعوے اسی کا حصہ ہیں۔
ان دنوں لوگ کتابیں خریدنے میں دلچسپی نہیں لے رہے ۔ اس رواج کی بابت 2باتیں کہی جارہی ہیں۔پہلی بات تو یہ کہی جارہی ہے کہ کتابوں سے دلچسپی معاشرے کے گنے چنے افراد تک محدو دہوگئی ہے۔ دراصل لوگوں کے اپنے مسائل ہیں جن میں وہ الجھے رہتے ہیں۔ روزی روٹی کمانا، آمدنی کا معیار بہتر کرنا ۔ یہ سب ایسی مصروفیات ہیں جو انسان کا سارا وقت کھا جاتی ہیں۔ دوسری بات یہ کہی جارہی ہے کہ ایک زمانہ تھا کہ صرف کتابوں کاراج ہوتا تھا۔ اب کتابوں کی جگہ وڈیو اور فلموں نے لے لی ہے۔ علاوہ ازیں یوٹیوب پر کسی ایک کتاب کا خلاصہ چند لمحوں میں سننے کو مل جاتا ہے لہذا گھنٹے اور دن خرچ کرکے کتاب کا مطالبہ کیوں کیا جائے؟اسی طرح یہ بات بھی کہی جارہی ہے کہ آپ جب انٹرنیٹ سروس کےلئے زراشتراک جمع کراتے ہیں تو کتاب خریدنے کیلئے رقم کیوں خر چ کریں۔ انٹرنیٹ پر دنیا بھر کی کتابیں آسانی سے مفت مل جاتی ہیں۔
میں دو باتیں کہنا چاہوں گا۔ پہلی بات یہ کہ انسان کوئی بھی کتاب اندرونی جذبے کے تحت خریدتا ہے، مارکیٹنگ کے تحت کتابوں کے تعارف سے متاثر ہوکر نہیں۔ کتب خانوں میں سیکڑوں کتابیں بھری ہوتی ہیں۔ دسیوں بار چھپ چکی ہوتی ہیں۔ اسکے باوجود انکے کور پر یہ تحریر نہیں ہوتا کہ یہ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب ہے۔ ادبی اور فکری کتابیں بے شمار ہیں جو بارہا چھپتی اور ختم ہوجاتی ہیں۔
دوسری بات میں یہ کہنا چاہوں گا جو پہلی سے زیادہ اہم ہے۔ وہ یہ کہ سعودی اطلاعات و نشریات کے ماتحت مملکت بھر میں پبلک لائبریریاں کھلی ہوئی ہیں۔ تازہ ترین کتابیں ان میں موجود ہوتی ہیں۔ عرب مصنفین اور بیرونی دنیا کے مولفین کی ترجمہ شدہ کتابیں بھی ان لائبریوں کی زینت ہوتی ہیں۔ میگزین بھی کثیر تعدادمیں موجود ہوتے ہیں۔ پبلک لائبریری کے رکن بن کر آپ ایک برس تک استفادہ کرسکتے ہیں۔ ملازم پیشہ افراد کےلئے فیس 35ریال اور طلباءکیلئے25ریال ہے۔ آپ 10 دن کیلئے 3کتابیں عاریتاً لے سکتے ہی۔ توسیع بھی کراسکتے ہیں ۔اسکا مطلب یہ ہے کہ آپ سال میں 100سے زیادہ کتابیں پبلک لائبریری سے عاریتاً لے سکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: