Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مزید 5شعبوں میں غیر ملکیوں کے کام پر پابندی ہوگی

ریاض۔۔۔ وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے دوماہ قبل 12 تجارتی شعبوں میں سعودائزیشن کے قانون کو مرحلہ وار نافذ کرنے کےلئے مارکیٹوں کو مہلت دی تھی ۔ مذکورہ شعبوں میں سے 5 تجارتی شعبوں کو دی جانے والی ڈیڈ لائن یکم جمادی الاول کو ختم ہو رہی ہے اس ضمن میں وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مارکیٹوں کی تفتیش کےلئے ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہےں ۔ تفصیلات کے مطابق 2ماہ قبل وزارت محنت کے قانون کی شق نمبر 32630 کے تحت 12 تجارتی شعبوں میں سعودائزیشن کرنے کے احکامات صادر کئے گئے تھے جن میں سے 5 شعبوں کی ڈیڈ لائن یکم جمادی ا لاول 1440 مقرر کی گئی تھی ان شعبوں میں میڈیکل انڈسٹری کے آلات ، مٹھائیوں کی دکانیں ، گاڑیوں کے پارٹس ، تعمیراتی سامان فروخت کرنے والی دکانیں ، تمام اقسام کے قالین کے شورومز اوردکانیں شامل ہیں ۔ مذکورہ 5 شعبوں میں سعودائزیشن کی مہلت یکم جمادی الاول کو ختم ہو جائے گی اس اعتبار سے وزارت محنت کی تفتیشی ٹیمیں مملکت کی سطح پر چیکنگ کا عمل شروع کریں گی ۔ وہ دکانیں جہاں سعودی کارکنوں کو متعین نہیں کیا گیا ہو گا انہیں سیل کرکے مالکان پر جرمانے عائد کئے جائیں گے ۔ وزارت کے ذرائع نے مزید بتایا کہ فارمیسیوں ، گاڑیوں کی تزئین کا سامان فروخت کرنے والی دکانوں کو ایک برس کی مہلت دی گئی ہیں جس کے بعد ان شعبوں میں بھی سعودی کارکنوں کو متعین کرنا لازمی ہو گا ۔ دریں اثناءوزارت محنت کے ذرائع نے خبر دار کیا ہے کہ مملکت میں سعودائزیشن کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ وزارت کی جانب سے ملکی سطح پر تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو مارکیٹوں کا جائزہ لیکر سعودائزیشن کے عمل کو تیز اور شفاف بنانے کےلئے کوشاں ہیں ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف ہے کہ زیادہ سے زیادہ سعودی نوجوانوں کو روزگار مہیا کیا جائے تاکہ ملک میں بے روزگاری کو ختم کیا جاسکے اس ضمن میں وزار ت محنت کی جانب سے جامع پروگرام بھی مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت سعودی نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں عملی تربیت فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ مقامی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق کام کرسکیں ۔ ذرائع نے مزید کہا کہ مملکت کے تمام شہروں میں موبائل مارکیٹوں میں 100 فیصد سعودائزیشن کا عمل انتہائی کامیاب رہا جبکہ رینٹ اے کار کے شعبے میں بھی سعودی کارکن بہترین خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ 

شیئر: