Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حیدرآباد میں افواہ سے کشیدگی

حیدرآباد۔۔۔۔ علی گڑھ میں گایوں کے زندہ دفن کردیئے جانے کی افواہ سے کشیدگی پھیل گئی۔ سیکڑو ںلوگ سڑکوں پر آگئے۔ بی جے پی مخالف نعرے لگائے گئے اور آوارہ گایوں کی دیکھ بھال نہ کئے جانے پر ناراضی کا اظہار بھی کیا۔ حکومت مخالف نعروں اوراحتجاجی مظاہرے سے علی گڑھ ، متھرا روڈ پر ٹریفک جام ہوگئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا۔مشتبہ مقام کی کھدائی پر وہاں سے 12گائیں برآمد ہوئیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سبھی کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ۔ اگلا س پور تھانہ حلقہ کے ٹیکا پور میں عینی شاہدین نے پولیس اور ضلع انتظامیہ کو بتایا کہ نہر کنارے گایوں کے جسم کے کچھ حصے پڑے ہیں۔ تازہ کھدائی کے بعد گڑھا بند کیا گیا ۔ خبر ملتے ہی ضلعی انتظامیہ کے افسران پہنچ گئے۔ ضلعی انتظامیہ کے افسران اور پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی وہاں سیکڑوں لوگ جمع ہوگئے تھے۔ انہوں نے اپنے طور پر کھدائی شروع کردی تھی۔ بعد میں مشینوں کے ذریعے کھدائی کی گئی اور 5گایوں کو نکالا گیا۔ وہاں موجود کچھ لوگوں کا کہناہے کہ جن 5 گایوں کو نکالا گیا تو ایک گائے زندہ تھی جو کچھ دیر بعد مر گئی۔ وہاں موجود لوگوں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ ایک اور دوسری جگہ بھی کھدائی کی جانے لگی۔ جب وہاں کھدائی کی گئی تو مزید 7گایوں کی نعشیں برآمد ہوئیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق 12گایوں کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔ یہ بھی کہا گیا کہ تیز ٹھنڈ سے بھی ایسا ہوسکتا ہے۔ علی گڑھ کے ڈی ایم سی بی سنگھ نے کہا کہ گایوں کو زندہ دفنانے کی بات غلط ہے۔ مردہ حالت میں گایوں کو گڑھے میں دفن کیاگیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق گایوں کی موت 24سے 36گھنٹے پہلے ہوچکی تھی۔
 

شیئر: