Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان مذاکرات پر کیوں آمادہ ہوئے ؟

واشنگٹن...امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے کہا ہے کہ کئی محاذوں پر چیلنجوں کے باوجود اس بات کا امکان ہے کہ حالیہ تاریخ کا یہ ایسا لمحہ ہو جب افغانستان سازگار سیاسی تصفیے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ امریکی کانگریس کو پینٹاگان نے افغانستان کی لڑائی کے بارے میں امریکی قانون سازوں کو تفصیلی رپورٹ دی ہے جس میں افغانستان میں حاصل کردہ پیش رفت اور 2018ءاور 2019ءکے دوران درپیش چیلنجوں کے بارے میں تفصیل پیش کی گئی ۔اس میں افغانستان کو درپیش چیلنجوں میں سیاسی عدم استحکام، قومی سلامتی فورس کی صلاحیتیں اور دیگر علاقائی طاقتوں کی مداخلت سے متعلق جائزہ پیش کیا گیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان کی موجودہ عسکری صورت حال تعطل کا شکار ہے۔ 2018ءمیں اضافی مشیروں اور معاونین کے شامل ہونے سے صورت حال میں استحکام اور طالبان کی پیش قدمی کی رفتار میں کمی آئی طالبان نے 2011ءاور 2016ء کے دوران امریکی فوج میں کمی لانے کا فائدہ اٹھایا۔رپورٹ کے مطابق سفارتی، مذہبی، فوجی اور سماجی دباو بڑھانے کی حکمت عملی، ساتھ ہی بین الاقوامی کارروائی میں اضافے سے طالبان کی سینئر قیادت مجبور ہوئی کہ وہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے۔
 

شیئر: