Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آج کا دن تاریخی ہے، چندرا بابو نائیڈو

حیدرآباد۔۔۔ متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد موجودہ آندھراپردیش میں نئے ہائی کورٹ کا خواب آج نئے سال کے موقع پر شرمندہ تعبیر ہوا۔دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور اے پی کے مشترکہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے آج اے پی کے وجئے واڑہ میں سی پراوین کمار کو کارگزار چیف جسٹس کے طورپر حلف دلایا۔صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے گزشتہ ہفتہ دونوں ریاستوں تلنگانہ اور اے پی کے مشترکہ حیدرآباد ہائی کورٹ کی تقسیم کا اعلامیہ جاری کیا تھا جس کے بعد آج دونوں ریاستوں کے علیحدہ ہائی کورٹس نے کام کرناشروع کردیا ہے۔آندھراپردیش کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو نے آج کے دن کو تاریخی قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ انہیں اس بات کی مسرت ہے کہ آج ریاست میں نئے قانونی نظم ونسق کی شروعات ہوئی ہے۔ریاستی دارالحکومت امراوتی میں نئے ہائی کورٹ کی عمارت کی تعمیر کا کام مکمل نہیں ہوا ہے۔ اسی لئے حکومت اے پی نے وزیراعلی کے کیمپ آفس کو عارضی عدالت میں تبدیل کردیا۔ اے پی ہائی کورٹ کی مستقل عمارت توقع ہے کہ اندرون 3 سال مکمل کرلی جائے گی۔
 
 

شیئر: