Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشتگردی کی اطلاع نہ دینا بھی جرم

طائف ۔۔۔سعودی کابینہ کی جانب سے انسداد دہشتگردی اور اس کی فنڈنگ کے جرائم کے لائحہ عمل کی منظوری کے بعد مقامی اخبارات نے دہشتگردی اور اس کی فنڈنگ کے جرائم پر مقرر کی جانے والی سزاﺅں کی تفصیلات جاری کردیں۔المدینہ اخبار کے مطابق اس کے بموجب دھماکہ خیز اشیاءلے جانے والے کو 30برس اور دہشتگردوں سے ہمدردی رکھنے والے کو 8برس قید کی سزا ہوگی۔ دہشتگرد تنظیم میں شمولیت پر ابھارنے والے کو 25سال، دہشتگردوں کی تربیت کیلئے جگہ مخصوص کرنیوالے کو 20سال،اسلحہ اور گولہ بارود کے اسمگلر کو 25سال ، دہشتگردی کا علم ہونے کے باوجود اس سے مطلع نہ کرنے والے کو 5برس ، دہشتگردوں سے پوچھ گچھ یا ان پر مقدمے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے کو 10برس اور عوامی وسائل تلف کرنے والے کو 15برس قید کی سزا ہوگی۔ جرائم اور سزاﺅ ںکی بابت بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص دہشتگرد تنظیم یا جماعت یا ادارہ یا گروہ قائم کریگا ۔ یہ کام بالواسطہ یا بلاواسطہ انجام دے گا۔ بادشاہ یا ولی عہد پر دین یا انصاف کے حوالے سے الزام تراشی کریگا۔ اسے 10 برس قید کی سزا ہوگی۔اسی طرح ایسا شخص جو کسی دہشتگرد گروہ میں شمولیت اختیار کریگا یا اسکا حصہ بنے گا اسے 20برس تک کی سزا ہوگی۔ دہشتگردانہ افکار کی تائید و حمایت یا دہشتگردی یا دہشتگردانہ سرگرمیوں سے ہمدردی کا مظاہرہ کریگا اسے 8برس کی سزا ہوگی۔ دہشتگردی کے شبے میں گرفتار کئے جانے پر پبلک پراسیکیوشن کو فوراً براہ راست مطلع کیا جائیگا اور گرفتاری کے 7روز کے اندر پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائیگا۔ اگر 7دن سے زیادہ مدت پوچھ گچھ کے لئے درکار ہوگی تو ایسی صورت میں ریاستی سلامتی کا اعلیٰ ادارہ پبلک پراسیکیوٹر یا انکی جانب سے بااختیار افسر کو توسیع کی درخواست پیش کریگا اور درخواست میں توسیع کے مدلل اسباب بھی بیان کئے جائیں گے۔ مکانات کے سوا کسی اور جگہ دہشتگردی کے ملزمان کی تلاش کیلئے جانے کی صورت میں متعلقہ افسر سے اجازت لینا ہوگی۔مکانات یا دفاتریا عمارتوں میں داخل ہونے اور انکی تفتیش کیلئے تحریری اجازت لینا ہوگی۔ اجازت دینے والے کو اپنا نام، اپنا عہدہ اور اپنے دستخط دینا ہونگے۔انسداد دہشتگردی وفنڈنگ کے کسی جرم کے ملزم کو حراست میں لینا پوچھ گچھ کے مفاد میں ضروری ہوا تو ایسی صورت میں انسپکٹر کو اسے 30دن تک حراست میں لینے کا حکم جاری کرنا ہوگا۔ یہ حکم پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے کی تاریخ سے معتبر ہوگا۔ اگر انسپکٹر حراست کی میعاد میں توسیع چاہتا ہے تو ایسی صورت میں اسے مقررہ مدت ختم ہونے سے قبل اسکی فائل پبلک پراسیکیوشن برانچ کے سربراہ کو پیش کرنا ہوگی۔ وہی حراست میں توسیع کا حکم جاری کریگا۔پے در پے توسیع 30روز سے زیادہ نہیں ہوگی اور انتہائی مدت180دن ہوگی۔

شیئر: