Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکندر اعظم نفسیاتی خرابی کا شکار تھا؟

لندن ۔۔۔ سکندر اعظم دنیا کے چند عظیم فاتح جرنیلوں میں سے ایک تھے۔ اس نے بڑی بھرپور زندگی گزاری۔ ہوسکتا ہے کہ وہ برکوچک کے بعد اس کے آگے بھی مشرق بعید کی طرف معرکہ آرائی کرتا مگر بے وقت علالت اور بعض فوجیوں کے الگ ہوجانے سے کچھ کمزور پڑگیا اور یہ پھر جسمانی کمزوری اسکے جسم پر بھی اثر انداز ہوتی گئی۔ اسی حالت میں اس کی وفادار فوج کے بہت سے ارکان اس سے الگ ہوگئے اور وہ بھی یونان واپسی کے سفر پر روانہ ہوگیا مگر پھر کیا ہوا تاریخ اس بارے میں کوئی واضح اطلاع دینے سے قاصر ہے۔ اب تک کی روایات کے مطابق اس کی موت کے بارے میں طرح طرح کی قیاس آرائیاں ہوتی رہی ہیں۔ بعض کا کہناہے کہ وہ کسی وبائی مرض میں ہلاک ہوا یا الکحل کا زیادہ استعمال موت کا سبب بنا یا اسے کسی نے قتل کردیا۔ اب جو اس حوالے سے تازہ ترین تحقیقی رپورٹ آئی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک خاص قسم کی نفسیاتی خرابی کا شکار تھا جسے گوئیلینبار سنڈروم کہا جاتا ہے۔یہ اطلاع دینے والے سائنسدانوں کا کہناہے کہ اس کی موت کے بعد جب اسکے جسم کا اس وقت کے معیار کے مطابق طبی معائنہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ اس وقت بھی اس کی نعش شکست و ریخت سے دوچار نہیں ہوئی تھی۔ یعنی لب و لباب یہی ہے کہ وہ کسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہوکر فوت ہوا۔
 

شیئر: