Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پروفیشنل ازم کے نام پر لوٹ مار

غیر ت نمائش کیلئے اہل خانہ یا کمزوروں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے،پروفیشنل ازم کے نام پراصل لوٹ مار کرنے والوں کو آج کوئی بھی کچھ نہیںکہہ سکتااور نہ ہی کوئی قانون اس حوالے سے بنایا گیابلکہ جو جتنی سفاکیت کا مظاہرہ کرتا ہے اسکی اتنی ہی واہ واہ ہوتی ہے
زبیر پٹیل۔ جدہ
آج ہر شخص پروفیشنل ازم کے نام پر لوٹ مار میں لگا ہوا ہے۔ جس کا جہاں داﺅ چلتا ہے وہ اپنا کام دکھاتا ہے۔ چاہے وہ ڈاکٹر ہو، وکیل ہو، استادہو، سرکاری عہدیدار ہو یا نجی فرم کا ملازم۔ آج لوگ اس حد تک بے حس ہوچکے ہیں کہ وہ کسی کو تکلیف میں مبتلا دیکھ کراسکے درد سے کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سوچتے ہیںکہ اس کی تکلیف میں مزید کیسے اضافہ ہو۔ اسے ہم آج” پروفیشنل ازم “ کا نام دیتے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ معاشر ے سے آج محبت، الفت، ادب ، لحاظ ، آنکھوں کی شرم و حیا اور غیرت مر چکی ہے۔
غیر ت نمائش کیلئے اہل خانہ یا کمزوروں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔پروفیشنل ازم کے نام پراصل لوٹ مار کرنے والوں کو آج کوئی بھی کچھ نہیںکہہ سکتااور نہ ہی کوئی قانون اس حوالے سے بنایا گیابلکہ جو جتنی سفاکیت کا مظاہرہ کرتا ہے اسکی اتنی ہی واہ واہ ہوتی ہے۔اسی سلسلے کا ایک واقعہ گزشتہ دنوں پیش آیا۔ ایک صاحب شدید بیمار ہوئے تو انہیں اسپتال لیجایا گیا۔ اسپتال والوں نے اسے دیکھ کر حسب روایت صورتحال انتہائی سنگین بتائی اور محض بل بنانے کے چکر میں گھر والوں کو گھبراہٹ کا شکار کردیا۔ اہلخانہ میں سے ایک سیانے نے مریض کو دوسرے اسپتال لیجانے کیلئے کہا تو ڈاکٹروں نے اسے الجھانے کی کوشش کی مگر وہ صاحب، مریض کو اپنے ایک دوست ڈاکٹر تک پہنچانے میں کامیاب رہے ا ور دوست ڈاکٹر نے مریض کا علاج کیا اور 2گھنٹے بعد مریض بہتر پوزیشن میں تھا۔واقعہ بتانے کا مقصد لوٹ مار کرنے والوںکی نشاندہی کرنا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیک ہدایت دے اور ایک دوسرے کے دکھ درد کو سمجھنے والا بنائے(آمین)۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: