Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سائنسدانوں نے دانتوں کی پیوند کاری ممکن بنادی

 کیلیفورنیا ۔۔۔۔ امریکہ کے اس مشہور تحقیقی ادارے کے سائنسدانوں کی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک ایسی جدید ٹیکنالوجی تیار کرچکے ہیں جس کی مدد سے دانتوں کی فوری پیوند کاری ممکن ہوگی اس کی مدد سے تیار ہونے والے دانت اپنی جزئیات اور تفصیلات میں ان دانتوں سے بھی کہیں اچھے ، موثر اور کارگر ہونگے جو ان دنوں تھری ڈی پرنٹنگ میتھڈ سے تیار کئے جاتے ہیں۔ ان سائنسدانوں نے مقامی نیشنل لیباریٹری میں بڑی یکسوئی اور جدوجہد کے بعد اس دانت کا نمونہ تیار کرلیا ہے جو حقیقت میں مشہور دندان ساز اور مصور آگسٹے روڈن کے شاہکار سمجھے جانے والے فن پارے ”دی تھنکر“ کی نقل کہی جاسکتی ہے۔ اس نقل کی تیاری میں انتہائی تیز لیکن باریک نوری شعاعوں کے ساتھ انتہائی حساس قسم کے ریسن سے کام لیا گیا ہے اور اسے استعمال کرنے کیلئے جو خاص طریقہ استعمال ہوا ہے اس طبی سائنس کمپیوٹڈ ایکسیئل لیتھو گرافی کا نام دیتی ہے۔ ماہرین کاکہناہے کہ اس طریقے سے بننے والے دانت تھری ڈی سسٹم سے بننے والے دانتوں کے مقابلے میں زیادہ مستحکم اور مضبوط ہوتے ہیں کیونکہ تھری ڈی دانت سطح در سطح تیار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ زیادہ مستحکم نہیں ہوتے۔ تھری ڈی دانت بنانے کاطریقہ کار کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ سی ٹی اسکین کے ذریعے بنائے گئے سانچے کو مختلف مشروب نما کیمیکلز سے کئی بار گزارا جاتا ہے اور اسی وجہ سے یہ زیادہ مستحکم نہیں ہوتا۔ یہ رپورٹ لارنس لیور مور لیباریٹری سے شائع ہونے والے جریدے میں میکسم سسٹیف اور انکے ساتھیوں کے نام سے شائع ہوئی ہے۔ نئے دانت میں پولیمر کا استعمال زیادہ مستحکم طور پر ہوگا۔ واضح ہو کہ یہ کوئی بالکل نیا طریقہ نہیں۔ بلکہ اس پر تجرباتی کاموں کا آغاز 2016ءمیں ہی ہوچکا تھا۔
 
 

شیئر: