Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹر کی حیوانیت،ملازم کے جسم کے 500ٹکڑے تیزاب میں گلا دیئے

ہوشانگ آباد۔۔۔مدھیہ پردیش میں ایک آرتھوپیڈک ڈاکٹر نے اپنے ملازم کو قتل کردیا۔الزام ہے کہ گھرمیں کام کرنیوالے نوکرکی بیوی سے ڈاکٹر  کے تعلقات استوار ہوگئے تھے۔پتہ چلنے پر نوکر سے جھگڑا ہوگیا۔ 58سالہ ڈاکٹر نےملازم کو قتل کردیا اورجسم کے سیکڑوں ٹکڑے کرکے تیزاب میں ڈال کر پگھلانا شروع کردیا۔بار بار عمارت کی بالکنی میں پسینے میں شرابو رخون میں لت پت ڈاکٹر کو دیکھ کر پڑوسیوں کو شک ہوا اور پولیس کو مطلع کردیا۔اطلاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹر سنیل منتری اٹارسی کے کمیونٹی ہیلتھ مرکز میں تعینات ہیں۔ وریندر پچوری نامی نوجوان ڈاکٹر کے گھر میں ڈرائیور کے طور پر کام کررہاتھا۔پوچھ گچھ کے دوران ڈاکٹر نے بتایا کہ اس نےنوکر کو قتل کرنے سے قبل 100لیٹر تیزاب خریدا اور اسے بیہوش کرنے کیلئے نیند کی حالت میں انجکشن لگایا ۔جب وہ بیہوش ہوگیا تو اسے کھینچ کر باتھ روم میں لے گیا اور وہاں آری سے اس کا گلا کاٹ دیا۔ اس کے جسم کے تقریباً500ٹکڑے کئے۔ان ٹکڑوں کو تیزاب سے بھرے ڈرم میں ڈالنا شروع کردیا۔ڈاکٹر نےمزید بتایا کہ تیزاب میں ٹکڑے گَل جانے کے بعد انہیں فلش میں بہاکر ثبوت مٹادینا چاہتا تھا۔پولیس کے مطابق ڈاکٹر نے یہ آئیڈیاآن لائن ٹی وی شو’’بریکنگ بیڈ‘‘سے حاصل کیا تھا۔پولیس ٹیم نے ڈاکٹر کے مکان سے آلہ قتل اورملازم کی نعش کے ٹکڑے تیزاب میں پڑے ہوئے برآمد کئے۔ پولیس نےڈرائیور کی اہلیہ کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ  شروع کردی۔
 
مزید پڑھیں:- - - - -پرینکا گاندھی 11 فروری سے یوپی کے دورہ پر، لکھنؤ میں روڈ شوکی تیاری

شیئر: