Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ عبداللہ بندرگاہ کا افتتاح

منگل 12فروری 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ
  ولی عہد، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے رابغ میں کنگ عبداللہ بندرگاہ کا افتتاح کرکے اس عزم کا عملی اظہار کردیا کہ سعودی قیادت عظیم الشان منصوبوں میں گہری دلچسپی لے رہی ہے اور وہ کنگ عبداللہ بندرگاہ کو سعودی وژن 2030کے تصور کے تحت مملکت میں رونما ہونے والی اقتصادی تبدیلی کے حوالے سے بنیاد کے پتھر میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔
کنگ عبداللہ بندرگاہ عظیم الشان قومی منصوبو ں میں نمایاں ترین مقام رکھتی ہے۔ اس بندرگاہ نے سالانہ40لاکھ کنٹینرز کا ریکارڈ توڑ دیا۔ اس بندرگاہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا فیصلہ اس تصور کے تحت کیا گیا کہ دیو ہیکل جہازوںکواپنے یہاں لنگر انداز ہونے کے لئے عالمی معیار کی بندرگاہ کی اشد ضرورت تھی جو پوری کی گئی۔
یہ بندرگاہ سعودی عرب کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ، نوجوانوں کی تعداد میں روز افزوں اضافے کے حوالے سے سامنے آنے والی ضرورتیں پوری کریگی۔ عالمی منڈیوں کو سعودی برآمدات زیادہ سے زیادہ فراہم کرنے میں معاون بنے گی۔ اسکی بدولت عالمی سطح پر سعودی عرب کی اقتصادی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ اس سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے بہت زیادہ مواقع پیدا ہونگے۔ یہاں پیداواری اور برآمدی منصوبے شروع کرنے میں دلچسپی رکھنے والے بڑے سرمایہ کاروں کو بڑے مواقع ملیں گے۔ 
یہ بندرگاہ مکمل مواصلاتی نیٹ ورک کے شعبے میں اپنی مثال آپ ہے۔اس کی بدولت مارکیٹ کو مشرق وسطیٰ کے مختلف علاقوں میں 400ملین سے زیادہ صارفین تک سامان پہنچانے کا موقع مہیا ہوگا۔ اس کی بدولت سعودی عرب کی معیشت اور علاقائی و بین الاقوامی معیشت کے درمیان مکمل تعاون کا ماحول برپا ہوگا۔ یہ بندرگاہ محل وقوع کے حوالے سے انتہائی اسٹراٹیجک نوعیت کی ہے۔ یہ کنگ عبداللہ اکنامک سٹی اور ری ایکسپورٹ زون میں مصنوعی وادی کے قریب بنائی گئی ہے۔ اسی وجہ سے یہ کنٹینرز کے حوالے سے سعودی عرب کی دوسری بڑی بندرگاہ کا اعزاز حاصل کررہی ہے۔ اسے 2017ءکے دوران دنیا بھر کی بندرگاہوں میں ترقی یافتہ بندرگاہ کا درجہ حاصل ہوا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ علاقائی اور بین الاقوامی تاجروں کے لئے پرکشش ہوگئی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: