Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قنفذہ : اسکول بس میں دم گھٹنے سے بچی کی موت

قنفذہ۔۔۔ قنفذہ کمشنری میں محکمہ صحت کے ترجمان ابراہیم المتحمی نے بتایا ہے کہ یہاں اسکول بس میں ایک بچی کا دم گھٹنے سے انتقال ہوگیا۔ بس ڈرائیور بچی کو بھول کر چلا گیا تھا۔ اسکول آمد پر وہ نشست پر سوتی ہوئی رہ گئی تھی۔ استانیوں کو نہ تو بس میں سوتی ہوئی بچی کے رہ جانے کا احساس ہوا اور نہ ہی اسکول میں اس کی غیر موجودگی کا کوئی نوٹس لیاگیا۔ بس کی تمام کھڑکیاں بند کردی گئی تھیں۔ بچی عقبی نشست پر سوئی ہوئی تھی۔ اسپتال لے جانے پر اس کی موت کی تصدیق ہوئی۔ عاجل اور سبق سمیت مختلف ابلاغی ذرائع سے یہ اطلاع ملنے پر پورے علاقے میں کہرام مچ گیا۔ والدین سراپا احتجاج بن گئے۔ محکمہ تعلیم اور اسکول انتظامیہ نے متوفی بچی کے اہل خانہ سے زبردست تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے واقعہ کی تفصیلات دریافت کرنے کیلئے اپنی مہم شروع کردی۔ دریں اثناء سرکاری اور نجی اسکولوں میں بچوں اور بچیوں کو تعلیم دلانے والے والدین نے شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پہلا اور آخری واقعہ نہیں ، اس سے قبل القطیف کے سیھات شہر میں ابن خلدون پرائمری اسکول میں دوسری جماعت کا طالبعلم عبدالعزیز مصطفی المسلم کی موت بھی اسی طرح واقع ہوئی تھی۔ ڈرائیور اسے بس میں بند کرکے چلاگیاتھا۔ سیھات میں 7 برس قبل 7 سالہ بچی خولہ احمد آل محمد حسین کی موت کی یاد بھی نئے واقعہ نے تازہ کردی۔ والدین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے واقعات کے ذمہ دار ڈرائیور حضرات ہیں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بس بند کرنے سے قبل اچھی طرح اندر سے جائزہ لیں۔ دیگر کا کہنا ہے کہ اسکول بسوں میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے خاص طور پر ابتدائی کلاسوں کے طلباء وطالبات کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے اس کا خصوصی اہتمام کیا جائے۔ اس موقع پر اسکول بسوں اور گاڑیوں کے ٹریفک حادثات کا معاملہ بھی ابھر کر سامنے آگیا۔ خاص طور پر العلاء کی تحصیل مغیراء میں پیش آنے والے حالیہ حادثہ کے تناظر میں ڈرائیوروں کی ذمہ داریوں کی بابت کافی چیخ و پکار ہوئی۔ اسی کے ساتھ ساتھ اسکولوں کے منتظمین نے توجہ دلائی کہ والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں میں آگہی پیدا کریں اور انہیں بس یا گاڑی میں سوار کرتے وقت ضروری ہدایات کی تاکید کا سلسلہ جاری رکھیں۔

شیئر: