Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرائسٹ چرچ حملہ، فیس بک نے 15لاکھ ویڈیوز ہٹادیں

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ  چرچ میں دو مساجد میں حملے کی لائیو سٹریمنگ  کے بعد فیس بک کو متعدد حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا تھا جبکہ متعدد عالمی رہنماؤں نے فیس بک انتظامیہ پر زور دیا تھا کہ وہ اس طرح کے مواد کی روک تھام کیلئے اقدامات کریں۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم  نے بھی عندیہ دیا تھا کہ وہ لائیو سٹریمنگ کے حوالے سے کمپنی سے بات کرنا چاہتی ہیں۔
عالمی دباؤ کے بعد فیس بک انتظامیہ نے حملہ آور کی ویڈیو فیس بک سے ہٹانے کااعلان کیا تھا، تاہم اب فیس بک نے اس حوالے سے اعدادوشمار بھی جاری کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ حملہ آور نے فیس بک سے حملے کی 17منٹ تک لائیو سٹریمنگ کی تھی جس سے واقعے کی ویڈیوز پوری دنیا میں چند منٹوں میں ہی پھیل گئی تھیں۔ 
فیس بک کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ  سانحہ نیوزی لینڈ سے متعلق  15 لاکھ ویڈیوز کو ہٹادیا گیا ہے، حملوں کی ویڈیو فیس بک پر 27 لاکھ مرتبہ اپ لوڈ کی گئی، حملہ آور کی لائیو نشرکردہ ویڈیو کو دوبارہ اپ لوڈ کرنے کی 12 لاکھ کوششیں ناکام بنائی گئیں۔  
فیس بک  انتظامیہ کے مطابق حملہ آور کی ویڈیو کو لائیو کیے جانے کے دوران 200 سے بھی کم لوگوں نے دیکھا تاہم فیس بک سے اسے ہٹائے جانے سے قبل تقریبا چار ہزار مرتبہ دیکھا جا چکا تھا۔
سوشل نیٹ ورک کے نائب صدر کرس سونڈربی  کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش کے متعلق نیوزی لینڈ پولیس سے تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فیس بک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ویڈیو نشر کیے جانے کے 29 منٹ بعد پہلی مرتبہ کسی صارف نے اس کے متعلق شکایت کی۔ کرس سونڈربی کے مطابق فیس بک کے کسی ردعمل سے پہلے ہی ایک صارف نے اسے فائل شیئرنگ کی ایک اور ویب سائٹ پر جاری کر دیا تھا۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ کے مطابق حملہ آور کے فیس بک اور انسٹا گرام اکاؤنٹس فوری طور پر ختم کر دیےگئے، اب بھی حملہ آور کے نام سے بنائے گئے اکاؤنٹس کی شناخت اور انہیں ختم کرنے کا عمل جاری ہے۔
 

شیئر: