Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریخ پر آبی ذخیرہ

کیپ کینورل ۔۔۔۔ تحقیق اور تجربات کی دنیا میں سائنسدان اور ٹیکنیکل ماہرین کسی خاص راز کا سراغ لگانے کیلئے بڑی جدوجہد کرتے ہیں اور برسوں کی کد و کاوش کے بعد انہیں کامیابی نصیب ہوتی ہے مگر ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض انتہائی اہم اور خاص قسم کی چیزیں اتفاقاً سائنسدانوں کی نظر میں آجاتی ہیں اور وقتی طور پر وہ اسکی اہمیت کو سمجھ نہیں پاتے۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے  نے اس قسم کے ایک واقعہ کا  تذکرہ اپنے حالیہ بلیٹن میں کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق  ناسا نے اپنا  مریخ مشن  جسے سورجرنر کا نام دیا گیا تھا ستمبر میں  پاتھ فائنڈر نامی خلائی جہاز کے ساتھ مشن پر گیا تھا اور اسی دوران اس نے غیر ارادی طور پر زمانہ قدیم کے ایک بڑے سمندر کے کناروں کا سراغ لگایا۔ یہ سمندر بہت بڑے سیلاب کے نتیجے میں وجود میں آیاتھا۔ ناسا کی جانب سے جاری ہونے والی نئی رپورٹ کے مطابق  اس وقت ناسا کایہ جہاز مریخ کے ایک اندرونی سمندر کی آبی راہداری کے پاس اترا تھا اوروہیں اس نے اس آبی ذخیرے کو دیکھا۔ مشن کے ساتھ جانے والے سائنسدانوں کو زمین پر واپسی پر اچھے خاصے وقت کے بعد احساس ہوا کہ وہ کتنی اہم چیز دریافت کرکے آئے ہیں۔ یہ تازہ ترین رپورٹ نیچر جرنل نامی جریدے کے تازہ ترین شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
 

شیئر: