Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عبدالرشید دوستم قاتلانہ حملے میں بچ گئے

 
کابل... افغانستان کے نائب صدر عبدالرشید دوستم قاتلانہ حملے میں بچ گئے۔ ایک محافظ مارا گیا۔ رائٹر اور اے ایف پی کے مطابق رشید دوستم کے ترجمان نے بتایا کہ طالبان کے حملے میں 2 محافظوں سمیت دیگر افراد زخمی ہوئے۔ صوبہ بلخ سے جوز جان جاتے ہوئے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔ ایک دن قبل افغان نائب صدر نے صوبہ بلخ میں بڑی ریلی نکالی تھی۔
  طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ طالبان کے ترجمان نے ٹوئٹر پر بیا ن میںکہاکہ ہمارے جنگجووں نے عبدالرشید دوستم کے قافلے پر بلخ اور جوز جان کے درمیا ن مرکزی شاہراہ پر حملہ کیا۔ 2 گاڑیاں تباہ ہوگئیں اور4 محافظ مارے گئے ۔دوستم کے ترجمان نے ایک محافظ کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
عبدالرشید دوستم کا شمار انتہائی طاقتور ازبک رہنماوں میں ہوتا ہے۔ پچھلے برسوں میں کئی مرتبہ وفاداریاں تبدیل کر چکے ہیں۔ترکی میں کئی برس جلا وطنی کی زندگی گزارنے کے بعد پچھلے سال ہی وطن واپس پہنچے ہیں۔ اس دوران ان پر 2 قاتلانہ حملے ہو چکے ۔پچھلے سال جولائی میں کابل ائیر پورٹ کے قریب ہونے والے خود کش حملے میں غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے فوٹو گرافر سمیت23افراد ہلاک ہوئے تھے۔حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

شیئر: