Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جیسے سکول کا سارا عملہ نقل کروانے کے لیے ہی رکھا گیا ہے‘

***توصیف رضی ملک***
پاکستان کے صوبہ سندھ میں جاری میٹرک کے امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لیے محکمہ تعلیم نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ کی خدمات حاصل کرنے کی درخواست کی ہے۔
کراچی کے ثانوی تعلیمی بورڈ کے چئیرمین پروفیسر سعیدالدین نے ایف آئی اے کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے نقل کی روک تھام میں مدد کی استدعا کی ہے۔ 
خط میں انہوں نے مختلف واٹس ایپ گروپس کے ذریعے سے ہونے والی نقل کا حوالہ دیا ہے۔
ایف آئی اے جس کا سائبر کرائم ونگ عمومی طور پہ آن لائن انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام جیسے فرائض انجام دیتا ہے، اب تحقیقاتی ادارے  سے میٹرک کے بچوں کو نقل کرنے سے روکنے کی بھی توقع کی جارہی ہے۔
اس سے پہلے سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں۔
پچھلے سال بھی واٹس ایپ گروپس کے ذریعے نقل کے حوالے سے خبریں سامنے آئیں تھی لیکن کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ ہو سکے تھے۔ 
ذرائع کے مطابق جیسے ہی پرچہ طلباء کو ملتا ہے، وہ اس کی تصاویر لے کر مخصوص واٹس ایپ گروپس میں بھیج دیتے ہیں جہاں سے ان کے دوست یا نقل مافیا کے افراد ان سوالات کو حل کر کے ان کے جوابات واپس گروپ میں بھیج دیتے ہیں۔
 پرچہ آؤٹ بھی انہی گروپس کے ذریعے کیا جاتا ہے اور وقت سے قبل ہی پرچہ طلباء کو فراہم ہو جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایسے گروپس میں شمولیت کے لیے پیسے دینے پڑتے ہیں اور انہیں مبینہ طور پہ نقل مافیا کے افراد چلاتے ہیں۔
امتحانی مراکز میں موبائل لے جانے پہ پابندی ہے اور مرکز کے اطراف میں دفعہ 144 نافظ کی جاتی ہے جس پر عملدرآمد پولیس کی ذمہ داری ہوتی ہے، تاہم تعلیمی بورڈ کے حکام کے مطابق امتحانی مراکز کے گرد پولیس کی نفری بہت کم ہے۔
صوبے بھر میں میٹرک کے امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لیے محکمہ تعلیم بھی سرگرم ہے اور اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ مختلف امتحانی مراکز کے ہنگامی دورے بھی کر رہے ہیں۔
انہوں نے بدھ کے روز حیدرآباد میں قائم امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور طلباء کو نقل کرنے میں معاونت پر سکول کے ہیڈ ماسٹر اور دیگر عملے سمیت 5 افراد کو معطل کردیا۔ اس موقع پہ وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے جیسے سکول کا سارا عملہ نقل کروانے کے لیے رکھا گیا ہے۔‘
انہوں نے اساتذہ کومتنبہ کرتے ہوئے کہا کہ نقل میں ملوث پانے پرنوکری سے برطرف کر دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں، امتحانات کے آغاز میں ہی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر کے چئیرمین کو نقل روکنے میں ناکامی پہ معطل کر دیا تھا، تاہم پھر بھی نقل  کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
 

شیئر: